لاہورچیمبرکا بجٹ میں کالا باغ ڈیم کیلیے رقم رکھنے کا مطالبہ

کامرس رپورٹر  بدھ 29 مئ 2013
زرعی ٹیکس نافذ، گروتھ ریٹ 6 فیصد پر لانے کیلیے اقدامات کیے جائیں، بجٹ تجاویز حکومت کو ارسال۔  فوٹو : فائل

زرعی ٹیکس نافذ، گروتھ ریٹ 6 فیصد پر لانے کیلیے اقدامات کیے جائیں، بجٹ تجاویز حکومت کو ارسال۔ فوٹو : فائل

لاہور: ایوان صنعت و تجارت لاہور نے اپنی تجاویز میں کہا ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں صوبوں کو اپنی بجلی خود پیدا اور تقسیم کرنے کی اجازت دی جائے۔

توانائی کے بحران کو ختم کرنے کیلیے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کیے جائیں،کالا باغ ڈیم سمیت تمام بڑے ڈیموں کی تعمیر کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی جائے، واپڈا اور آئی پی پیز کے تمام پاور پلانٹس فوری طور پر کوئلے پر منتقل کیے جائیں، صنعتوں کو بلا تعطل بجلی اور گیس فراہم کی جائے، ایل این جی درآمد کی جائے، بھارت اور ایران سے فوری بجلی خریدی جائے۔ لاہور چیمبر کی یہ تجاویز وزارت خزانہ اورایف بی آرکو بھجوا دی گئی ہیں۔

بجٹ تجاویز میں کہا گیا کہ نئی منتخب حکومت آئی ایم ایف سے نیا قرضہ لینے کے بجائے خود انحصاری اپنائے، بجٹ میں ترسیلات زر، غیر ملکی سرمایہ کاری اور برآمدات میں اضافے کیلیے خصوصی اقدامات کیے جائیں، خسارے میں جانیوالے سرکاری اداروں کی نجکاری کی جائے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کے لیے صوبوں کی سطح پر زرعی ٹیکس نافذ کیا جائے، ٹیکسوں اور آن لائن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا طریقہ کار آسان بنایا جائے، نیا ٹیکس نہ لگایا جائے، موجودہ ٹیکسوں کی شرح کم اوردائرہ کار وسیع کیا جائے، دہرے ٹیکس ختم، انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس شرح، صنعتی خام مال پر ڈیوٹی زیرو، ایگرو بیس انڈسٹری کو فروغ، گندم، چاول، گنا اور کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلیے اقدامات ، کم آمدن طبقے کو ریلیف ،اقتصادی ترقی کی شرح 3.5 فیصد سے بڑھا کر کم از کم 6 فیصد تک لانے کے لیے بجٹ میں خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔