فریال تالپور کے حکم پر پولیس افسران نے اغواکیا، عامرزرداری

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 29 مئ 2013
عدالت نے عامر زرداری کو اپنا بیان تحریری طور پر دائر کرنے کے ساتھ ڈی آئی جی ثناء اللہ عباسی کو انکوائری کا حکم صادرکیا ہے۔

عدالت نے عامر زرداری کو اپنا بیان تحریری طور پر دائر کرنے کے ساتھ ڈی آئی جی ثناء اللہ عباسی کو انکوائری کا حکم صادرکیا ہے۔

حیدر آباد:  سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے سیاسی رہنما شیبا زرادری کے شوہر و سیاسی رہنما عامر زرداری کی گرفتاری کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت پر عامر زرداری کا بیان ریکارڈکیا۔

عامر زرداری نے عدالت کو بتایا کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کی بہن اور رکن قومی اسمبلی فریال تالپور کے حکم پر یکم دسمبر 2012 کو ڈی پی او حیدرآباد پیر فرید جان سرہندی، مارکیٹ تھانے کے ایس ایچ او واحد بخش لغاری اور سب انسپکٹر غلام نبی پنھور اسے زبردستی اغوا کر کے لے گئے اور18فروری کو ملتان میں چھوڑ دیا گیا۔

عدالت نے عامر زرداری کو اپنا بیان تحریری طور پر دائر کرنے کے ساتھ ڈی آئی جی ثناء اللہ عباسی کو انکوائری کا حکم صادرکیا ہے۔ عامر زرادری نے اعتراض کیا کہ جس وقت ان کو گرفتارکیا گیا تو ثناء اللہ عباسی اس وقت بھی ڈی آئی جی حیدرآباد تھے۔ اس لیے ڈی ایس پی سراج لاشاری سے انکوائری کرائی جائے۔

پولیس افسران کے وکیل امجد علی سہتو نے عدالت کو بتایا کہ ڈی ایس پی سراج لاشاری ڈی پی او سطح کے افسر کی انکوائری کرنے کا استحقاق نہیں رکھ سکتا ہے، جس پر عدالت نے ڈی آ ئی جی حیدرآباد ثناء اللہ عباسی کو انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔