- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
امریکا میں دنیا کی پہلی سبزہ خور شارک دریافت
کیلیفورنیا: سائنس دانوں نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ شارک کی ایک نسل گوشت کے بجائے گھاس پھوس کھانے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔
سائنسی جریدے رائل سوسائٹی میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سمندری حیات میں دیو قامت شارک کی ایک ایسی نسل بھی پائی جاتی ہے جو گوشت کے بجائے پودے کھا کر اپنا شکم بھرتی ہے، اس سے قبل شارک کو ایک خونخوار درندے کے طور پر جانا جاتا تھا جو مچھلیوں اور انسانوں تک کو صفا چٹ کرجاتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا اروین اور فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی نے سمندر کے زرخیز حصے میں پودوں کے درمیان ہتھوڑے کے منہ والی شارک کی موجودگی پر تحقیق کا آغاز کیا۔ مطالعے کے دوران حیران کن طور پر شارک نے گوشت کے بجائے سبزے کو فوقیت دی اور یہ نسل اپنی غذائی ضرورت کا 60 فیصد پودوں سے پورا کرلیتی ہے۔
سائنس دانوں نے اس نسل کی شارک کو پودوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا فراہم کی جو شارک نے بڑے آرام سے ہضم کرلی۔ شارک نے اپنی غذائی ضرورت کا 60 فیصد حصہ سبزی سے پورا کیا تاہم 40 فیصد حصہ گوشت پر مشتمل تھا۔ اس لیے شارک کی اس نسل کو ہمہ خور یعنی بیک وقت سبزی اور گوشت کھانے والے جانوروں میں بھی شمار کیا جاسکتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس مطالعے سے ثابت ہوتا ہے کہ ہتھوڑے جیسا منہ رکھنے والی شارک کا نظام انہضام سبزی اور گوشت دونوں طرح کی غذاؤں کو ہضم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس تحقیق سے دیوقامت سمندری حیات سے متعلق کئی رازوں سے پردہ اُٹھے گا جس کے لیے تحقیق کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ ہتھوڑے جیسے منہ والی شارک کی یہ نسل اپنی غذائی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے چھوٹی مچھلیوں، کیکڑوں، جھینگوں اور گھونگھوں کا شکار کرتی ہے اس لیے شارک کی اس نسل کو بھی دیگر کی طرح گوشت خور ہی تصور کیا جاتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔