- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف آرنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
والد کا بڑا مکان خریدنے کا خواب ادھورا رہ گیا، فاروق اعظم
کراچی: لیاقت آباد ایف سی ایریا میں پیر کو قتل کیے جانے والے ریٹائرڈ چیف وارنٹ آفیسر کا اپنی اولاد کیلیے بڑا مکان خریدنے کا خواب ادھورا رہ گیا ملزمان مقتول کی عمر بھر کی جمع پونجی بھی لے اڑے۔
لیاقت آباد ایف سی ایریا میں پیر کو قتل کیے جانے والے سر کاری فلیٹ نمبر F8/8کے رہائشی 60 سالہ سید محمد اعظم ولد سید سلطان پاک فضائیہ میں چیف وارنٹ آفیسر تھے اور 1995 میں اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہوکر گھر کی دیکھ بھال میں مصروف تھے, مقتول سید محمد اعظم کی9 اولادیں ہیں، مقتول کے چھوٹے بیٹے سید فاروق اعظم نے بتایا کہ گزشتہ کئی روز سے والد سید محمد اعظم مکان خریدنے کی کوشش کر رہے تھے،اس دوران مقتول کے بیٹے اور بیٹی نے منصوبہ بنایا کہ گھر میں موجود رقم کے پرائز بونڈ خرید لیتے ہیں۔
جس کی ان کے والد نے بھی حمایت کردی، پیر کو سید محمد اعظم گھر میں رکھی اپنی عمر بھر کی پونجی27 لاکھ روپے لے کر اپنے بیٹے فاروق اور بیٹی سیدہ روبینہ کے ہمراہ ہائی روف میں سوار ہو کر عبداﷲ کالج کے قریب واقع بینک پہنچ گئے، بیٹے فاروق نے بتایا کہ انھوں نے6 روز قبل اپنی ایک کار 2 لاکھ 28 ہزار روپے کی فروخت کی تھی بینک جانے سے قبل وہ رقم بھی اس نے جیب میں رکھی لی تھی تاکہ وہ بھی پرائز بونڈ خرید لے ، فاروق نے بتایاکہ جب وہ لوگ بینک پہنچے تو بینک سے پرائز بونڈ نہیں ملے۔
جس پر وہ لوگ پرائز بونڈ خریدے بغیر گاڑی میں سوار ہو کر واپس گھر لوٹے جیسے ہی لیاقت آباد اے سی ایل سی کے دفتر سے اپنے گھر کی جانب مڑے تو2 موٹر سائیکلوں پر سوار2 ملزمان ان کے پیچھے لگ گئے اور جیسے ہی گاڑی گھر کے درواز ے پر رکھی توموٹر سائیکل پر سوار ایک ملزم دائیں جانب اور دوسرا بائیں جانب آگیا اور اسی دوران ایک ملزم نے کپڑے میں لپٹی ہوئی پستول دکھا کر کہا جو رقم بینک سے نکلوائی ہے وہ مجھ کو دیدو جس پر فاروق نے جیب میں رکھے 2 لاکھ 28 ہزار روپے ملزمان کو دیدیے،ملزمان نے والد کے ہاتھ میں موجود بیگ بھی مانگ لیا ۔
جس میں27 لاکھ روپے موجود تھے جو بیٹی روبینہ نے ملزمان کو دیدیا اسی دوران ملزمان نے سیدہ روبینہ سے کان کی بالیاں اتارنے کی کوشش کی جس پر محمد اعظم نے مشتعل ہوکر گاڑی سے نیچے اتر کر ملزمان سے واپس بیگ چھیننے کی کوشش کی اور ملزمان نے ان پر فائر کردیا جس سے ان کے والد زمین پر گرگئے اور ملزمان رقم لے کر فرار ہوگئے،انھوں نے کہا کہ جب ہم نے سب کچھ ملزمان کو دے دیا تھا تو ملزمان نے ان کے والد کو کیوں قتل کیا فاروق نے پولیس اور اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے ان کے والد کے قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ لگایا جائے،ان کے والد کی نماز جنازہ پیر کو جامع سید فاروق اعظم میں ادا کی گئی تھی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔