سندھ میں بچوں سمیت 3 ہزار سے زائد افراد ڈائریا میں مبتلا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 29 مئ 2013
رواں ماہ 5 افرادکی ڈائریا سے موت واقع ہوگئی، سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی،31 ہزار97 کیسوں کی تصدیق. فوٹو: آن لائن

رواں ماہ 5 افرادکی ڈائریا سے موت واقع ہوگئی، سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی،31 ہزار97 کیسوں کی تصدیق. فوٹو: آن لائن

کراچی:  کراچی سمیت سندھ میں ڈائریا کا مرض شدت اختیارکررہا ہے۔

گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران بچوں سمیت3 ہزار سے زائد افراد اس مرض کا شکار ہوگئے جبکہ محکمہ صحت نے رواں ماہ کے دوران 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی بھی تصدیق کی ہے، اس سلسلے میں سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذکردی گئی، ڈائریکٹر جنرل صحت ڈاکٹر اشفاق میمن نے کراچی سمیت سندھ میں ڈائریا کا مرض پھوٹ پڑنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں3 ہزار 663 افراد ڈائریا کے مرض میں رپورٹ ہوچکے ہیں، ان میں بچوںکی بڑی تعداد شامل ہے۔

انھوں نے بتایا کہ13مئی سے28 مئی کے دوران مجموعی طور پر31 ہزار97 کیسوں کی تصدیق کی گئی ہے، ان میں 5 ہزار 752 افراد کو اسپتالوں میں داخل کرلیا گیا جبکہ ماہ مئی کے دوران 5افراد ڈائریا کے مرض میں مبتلا ہوکرجاں بحق ہوگئے ہیں،عوام کھانے پینے کی اشیا میں احتیاط برتیں کیونکہ گرمیوںمیں ڈائریا کی وبا شدت اختیارکرتی ہے، ڈائریا کا مرض لاحق ہونے پر فوری اوآر ایس کا استعمال شروع کیاجائے تاکہ متاثرہ بچوں اور افراد کے جسم میں نمکیات کا توازن برقرار رہے، باسی کھانے گرمیوں میں ڈائریا کا باعث بنتے ہیں۔

جبکہ آلودہ پانی سے بھی ڈائریا کامرض لاحق ہوتا ہے، یومیہ درجنوں بچے سول اسپتال، جناح اسپتال، قومی ادارہ اطفال سمیت دیگرنجی اسپتالوں میں لائے جارہے ہیں، ماہر اطفال پروفیسر انکسارعلی نے بتایا کہ بچوں کوڈائریا کا مرض لاحق ہونے کی صورت میں ابلے ہوئے پانی میں فوری او آر ایس دینا شروع کردیں، نوزائید کو ڈائریا ہونے کی صورت میں بھی اوآرایس اور ماں کا دودھ جاری رکھا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔