کسانوں کیلئے 10 سیکنڈ میں زرعی مٹی کی جانچ کرنے والی ایپ تیار

ویب ڈیسک  ہفتہ 8 ستمبر 2018
آئی بی ایم ماہرین نے اسمارٹ ایگرو کارڈ اور ایپ پر مشتمل زرعی مٹی کا شناختی نظام تیار کرلیا (فوٹو: بشکریہ زیڈ ڈی نیٹ)

آئی بی ایم ماہرین نے اسمارٹ ایگرو کارڈ اور ایپ پر مشتمل زرعی مٹی کا شناختی نظام تیار کرلیا (فوٹو: بشکریہ زیڈ ڈی نیٹ)

برازیل: فصلوں کی زرخیزی کھیت کی مٹی سے وابستہ ہوتی ہے اور مٹی کی خرابی جانچنے کے لیے اس کے نمونے تجربہ گاہوں میں بھیجے جاتے ہیں، یہ ٹیسٹ مہنگےاور وقت طلب ہونے کی بنا پر عام اور غریب کسانوں کی پہنچ سے باہر ہوتے ہیں۔

لیکن اب آئی بی ایم برازیل کے ماہرین نے آرٹیفشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) کی بنیاد پر کام کرنے والی ایک زبردست ایپ تیار کی ہے جس سے کسان خود اپنی مٹی کی صحت کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ فی الفور نتائج دینے والی یہ ایپ زرعی انقلاب کی ضمانت بن سکتی ہے۔

آئی بی ایم کے ایک ماہر میتھایس اسٹائنر نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں چھوٹے دہقان 80 فیصد زرعی عمل انجام دیتے ہیں اور یہ ایپ انہیں بہتر کاشت کاری میں بہت مدد فراہم کرسکتی ہے جس سے غذائی کفالت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

اس کے لیے ایک ذہین کاغذی آلہ بھی بنایا گیا ہے۔ وزیٹنگ کارڈ کی جسامت کے برابر اس کاغذ کو ’ایگروپیڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں مائع بھری خردبینی نلکیاں موجود ہیں جو صرف 10 سیکنڈ میں مٹی اور پانی کا تجزیہ کرتی ہیں۔ کسان کو صرف اس پر مٹی کا نمونہ رکھنا ہوتا ہے اور رنگوں کے دائرے مٹی کی کیفیت ظاہر کرتےہیں۔

اسمارٹ فون کی ایپ کے ذریعے کسان فوری اور درست ترین نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔  یہ ایپ آرٹیفشل انٹیلی جنس کے ذریعے  کارڈ پر موجود رنگین دائروں کا جائزہ لے کر ان میں موجود کیمیکلز کی مقدار اور تعداد ظاہر کرتی ہے اور اس کے نتائج بہت حد تک درست ہوتے ہیں۔

ایپ اور زرعی کاغذ کے ذریعے مٹی میں پی ایچ، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ، المونیم، میگنیشیئم اور کلورین کی کامیابی سے شناخت ہوسکتی ہے تاہم ایگروپیڈز کو ضرورت اور کام کے لحاظ سے تبدیل کرکے اس سے دوسرے کام بھی لیے جاسکتے ہیں۔

آرٹیفشل انٹیلی جنس کی بدولت ہزاروں لاکھوں مٹی کے نمونوں کا ڈیٹا کسی بڑے ڈیٹا بیس میں رکھا جاسکتا ہے جس سے فوری طور پر نتائج کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔