- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
کسانوں کیلئے 10 سیکنڈ میں زرعی مٹی کی جانچ کرنے والی ایپ تیار
برازیل: فصلوں کی زرخیزی کھیت کی مٹی سے وابستہ ہوتی ہے اور مٹی کی خرابی جانچنے کے لیے اس کے نمونے تجربہ گاہوں میں بھیجے جاتے ہیں، یہ ٹیسٹ مہنگےاور وقت طلب ہونے کی بنا پر عام اور غریب کسانوں کی پہنچ سے باہر ہوتے ہیں۔
لیکن اب آئی بی ایم برازیل کے ماہرین نے آرٹیفشل انٹیلی جنس (مصنوعی ذہانت) کی بنیاد پر کام کرنے والی ایک زبردست ایپ تیار کی ہے جس سے کسان خود اپنی مٹی کی صحت کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ فی الفور نتائج دینے والی یہ ایپ زرعی انقلاب کی ضمانت بن سکتی ہے۔
آئی بی ایم کے ایک ماہر میتھایس اسٹائنر نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں چھوٹے دہقان 80 فیصد زرعی عمل انجام دیتے ہیں اور یہ ایپ انہیں بہتر کاشت کاری میں بہت مدد فراہم کرسکتی ہے جس سے غذائی کفالت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔
اس کے لیے ایک ذہین کاغذی آلہ بھی بنایا گیا ہے۔ وزیٹنگ کارڈ کی جسامت کے برابر اس کاغذ کو ’ایگروپیڈ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں مائع بھری خردبینی نلکیاں موجود ہیں جو صرف 10 سیکنڈ میں مٹی اور پانی کا تجزیہ کرتی ہیں۔ کسان کو صرف اس پر مٹی کا نمونہ رکھنا ہوتا ہے اور رنگوں کے دائرے مٹی کی کیفیت ظاہر کرتےہیں۔
اسمارٹ فون کی ایپ کے ذریعے کسان فوری اور درست ترین نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ ایپ آرٹیفشل انٹیلی جنس کے ذریعے کارڈ پر موجود رنگین دائروں کا جائزہ لے کر ان میں موجود کیمیکلز کی مقدار اور تعداد ظاہر کرتی ہے اور اس کے نتائج بہت حد تک درست ہوتے ہیں۔
ایپ اور زرعی کاغذ کے ذریعے مٹی میں پی ایچ، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ، المونیم، میگنیشیئم اور کلورین کی کامیابی سے شناخت ہوسکتی ہے تاہم ایگروپیڈز کو ضرورت اور کام کے لحاظ سے تبدیل کرکے اس سے دوسرے کام بھی لیے جاسکتے ہیں۔
آرٹیفشل انٹیلی جنس کی بدولت ہزاروں لاکھوں مٹی کے نمونوں کا ڈیٹا کسی بڑے ڈیٹا بیس میں رکھا جاسکتا ہے جس سے فوری طور پر نتائج کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔