اچھے نتائج کے لئے قومی ٹیم کو دو سال کا عرصہ درکار ہے، کوچ پاکستان ہاکی

میاں اصغر سلیمی / اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 8 ستمبر 2018
سابق اولیمپئنز اپنے ذاتی فائدے کو ملکی مفاد کے لئے قربان کریں، کوچ قومی ہاکی ٹیم فوٹو: فائل

سابق اولیمپئنز اپنے ذاتی فائدے کو ملکی مفاد کے لئے قربان کریں، کوچ قومی ہاکی ٹیم فوٹو: فائل

 لاہور: پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ محمد ثقلین کا کہنا ہے کہ اچھے نتائج کے حصول کے لئے قومی ٹیم کو دو سال کا عرصہ درکار ہے۔

ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں قومی کوچ کا کہنا تھا کہ موجودہ ٹیم منیجمنٹ کو ذمہ داریاں سنبھالے صرف پانچ ماہ ہوئے ہیں، اس کے باوجود پاکستانی ٹیم دن بدن بہتری کی جانب گامزن ہے، کھلاڑیوں کی فٹنس کا معیار بہتر ہو کر50 فیصد تک آ گیا ہے، ماضی میں ہم آسٹریلیا اور بھارت سمیت دنیا کی بڑی ٹیموں سے 10 ، 10 گول کے بڑے مارجن سے ہار جاتے تھے، اب یہ فرق بہت کم رہ گیا ہے، حال ہی میں اولمپک چیمپن ارجنٹائن کو ہرایا، 4سال کے بعد ملائشیا کو4-1 سے شکست دی، بیلجیم کے ساتھ ڈرا کھیلا، بھارت کے خلاف بھی ٹیم اچھا کھیل رہی ہے، کچھ کوتاہیاں بھی ہیں جن کو دور کرنے کی ضرورت ہے، وہ وقت دور نہیں جب پاکستان دنیا کی ٹاپ ٹیموں میں شمار ہوگا۔

محمد ثقلین نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ایشین گیمز کے سیمی فائنل میں جاپان کے خلاف ٹیم پہلا ہاف بہتر نہ کھیل سکی،کھلاڑی پلان کے مطابق اٹیکنگ ہاکی نہ کھیل سکے۔ المیہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اس وقت بیک اپ بالکل نہیں ہے، ایشین گیمز کے دوران جونیئر ٹیم کے کپتان کو کھلایا گیا لیکن وہ بھی توقعات پر پورا نہ اتر سکا،بھارت میں انڈر 17کا کپتان بلیو شرٹس کا حصہ بنا اور ایشیائی ایونٹ کا بہترین کھلاڑی بنا۔

محمد ثقلین نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان اور کوچ ہونے کے ناطے دنیا بھر کی ٹیموں کی کارکردگی کا بغور مشاہدہ کر رہا ہوں، گرین شرٹس کی کارکردگی ایسی ہی رہی تو وہ وقت دور نہیں جب کھویا ہوا عروج واپس حاصل کرنے کامیاب ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم کے چیف کوچ اولٹمینز دنیا کے نمبر ون کوچ ہیں،اگر دو سے تین سال ٹیم کے ساتھ رہ گئے تو پاکستان کو دو سے تین بڑے ٹورنامنٹس جتوانے میں ضرور کامیاب ہو جائیں گے۔ سابق اولیمپئنز اپنے ذاتی فائدے کو ملکی مفاد کے لئے قربان کریں، میری ان سے درخواست ہے کہ اگر انہیں ہاکی کا درد ہے تو وہ آگے آئیں اور انڈر 16 اور ڈویلمپنٹ پروگراموں کے ذریعے قومی کھیل میں بہتری لانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔