مشرف کے ساتھیوں کو وزارتیں دینے پرن لیگ میں اختلافات

نمائندہ ایکسپریس  بدھ 29 مئ 2013
ترکمانستان،افغانستان،پاکستان اور بھارت پائپ لائن کو براستہ ایران لانے کی کوشش کی جائے ،کام شروع نہ کرنے پر کمیٹی کا اظہار برہمی فوٹو: فائل

ترکمانستان،افغانستان،پاکستان اور بھارت پائپ لائن کو براستہ ایران لانے کی کوشش کی جائے ،کام شروع نہ کرنے پر کمیٹی کا اظہار برہمی فوٹو: فائل

اسلام آباد: حکمران جماعت مسلم لیگ(ن)کے رہنمائوں میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں وزارتوں کے منصب پر فائزرہنے والے لیگی ارکان قومی اسمبلی کونئی تشکیل دی جانیوالی کابینہ میں شامل کرنیکی تجاویز پرکھل کراختلافات سامنے آگئے۔

سابق صدر پرویزمشرف کیساتھ وزیرقانون کے منصب پر فائز رہنے والے زاہدحامد کو نامزد وزیراعظم نواز شریف کی کابینہ میںوفاقی وزیرقانون کاقلمدان دینے کی تجویزپرمسلم لیگ(ن) کے سرکردہ رہنمائوںمیں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔ نواز شریف کی جلاوطنی کے دورمیںقیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرنیوالے بعض رہنمائوں نے زاہدحامد کو وزیرقانون بنانے کی تجویزکی نہ صرف شدید مخالفت کر دی ہے بلکہ ایک سینئر رہنماء نے’’ایکسپریس ‘‘ کوبتایا ہے کہ اگر پرویزمشرف کی لیگل ٹیم کے اس وقت کے سربراہ زاہد حامد کو وزیرقانون بنایاگیاتووہ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیں گے۔

سینئر لیگی رہنمائوںکی مخالفت نے میاں نوازشریف کومشکل صورت حال سے دوچار کردیاہے۔ پرویزمشرف کے دورمیںارباب غلام رحیم اوراعجازالحق سمیت وہ تمام قائدین جواہم مناصب پر فائز رہے ہیں انہیںآئندہ وفاقی کابینہ میںشامل کرنیکی ن لیگ کے قائدین شدیدمخالفت کررہے ہیں،ن لیگ کے ذمے دارذرائع نے بتایاہے کہ مشرف دورمیں رکن قومی اسمبلی رہنے والی ماروی میمن کو بھی مخصوص نشستوں پر ایڈجسٹ کرنے کے فیصلے کیخلاف شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔