- روٹی زائد قیمت بیچنے پر 7 نانبائی گرفتار، 68 پر جرمانے، 4 تنور سیل
- عمان میں اسکول وین سیلاب میں بہہ گئی؛ 17 ہلاکتیں
- بی ایل اے کے دہشتگردوں کو ایران سے پناہ اور بھرپور مدد حاصل
- نئے ٹرانسپورٹ پروجیکٹس رواں ماہ کے آخر میں شروع کر رہے ہیں، وزیر اطلاعات سندھ
- یاسمین راشد نے نواز شریف کی این اے 130 سے کامیابی کو چیلنج کردیا
- سونا مزید مہنگا ہوگیا، قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- سعودی وزیر خارجہ کا دورۂ پاکستان پر امریکی مؤقف سامنے آگیا
- ایف بی آر ہیڈکوارٹر کا 18 گریڈ کا افسر راولپنڈی سے اغوا، ایک کروڑ تاوان طلب
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بھارتی بورڈ کھلاڑیوں کی سہولیات کیلئے متحرک ہوگیا
- کیوں زبردستی الیکشن سے متعلق شکوک وشبہات بڑھا رہے ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- گوجرانوالہ سے لیگی ایم این اے کی کامیابی کالعدم، پی ٹی آئی امیدوار کامیاب
- 9 مئی کیسز میں وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا کے وارنٹ منسوخ، ضمانتیں منظور
- پی ٹی آئی کی کراچی میں جلسے کی درخواست، ڈپٹی کمشنر کو معاملہ حل کرنیکا حکم
- پی ایس ایل 10؛ چیئرمین پی سی بی نے ایونٹ کے انعقاد سے متعلق لب کشائی کردی
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 71 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور
- آئی پی ایل؛ ٹی20 فارمیٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بن گیا
- وزیراعظم سے سعودی وفد کی ملاقات، پی آئی اے سمیت کئی منصوبوں میں سرمایہ کاری پر گفتگو
- راولپنڈی میں آئل ٹینکرز نے ہڑتال ختم کردی
- خیبر پختونخوا؛ تین روز میں تیز بارشوں کے باعث 21 افراد جاں بحق، 85 زخمی
- سعودی لیگ؛ مراکشی کھلاڑی کو کوڑے مارنے کی ویڈیو وائرل
کراچی حصص مارکیٹ میں کریکشن، 60 پوائنٹس گر گئے
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج منگل کو زبردست تیزی کے بعد بدھ کو مندی کا شکار ہوگئی جس کی بڑی وجہ غیرملکیوں سمیت مقامی انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے منافع کا حصول بتایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ غیرملکی سرمایہ کاروں نے کافی عرصے کے بعد مارکیٹ سے سرمائے کاانخلا کیا، مندی کے باعث 43 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 14 ارب94 کروڑ97 لاکھ57 ہزار 11 روپے ڈوب گئے۔ ماہرین اسٹاک و تاجران کا کہنا تھا کہ کیپٹل مارکیٹ میں کاروباری رحجان عدم تسلسل پر مبنی ہے جسکی وجہ سے سرمایہ کاری کے بیشتر شعبے خوفزدہ ہیں اور وہ ان حالات میں سرمایہ لگانے سے گریز کررہے ہیں۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ بدھ کو کاروبار شروع ہونے کے نصف گھنٹے میں 200 پوائنٹس کی تیزی رونما ہوئی لیکن اس کے چند لمحوں بعد ہی مارکیٹ میں مندی چھاگئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ فی الوقت بغیرکسی سمت کے چل رہی ہے جس کی وجہ سے تمام شعبہ جات کھل کرسرمایہ نہیں لگارہے ہیں بلکہ بیشتر شعبے نئی حکومت کے قیام کے منتظر ہیں تاکہ نئی حکومت کی کیپیٹل مارکیٹ سے متعلق پالیسی واضح ہونے کے بعد وہ اپنی کاروباری ترجیحات کا تعین کرسکیں، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر62 لاکھ55 ہزار444 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی جس کے نتیجے میں ایک موقع پر210.35 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی21700 کی نئی تاریخ حد بھی عبور ہوگئی تھی۔
لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے 21 لاکھ60 ہزار260 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے23 لاکھ85 ہزار7 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے6 لاکھ 57 ہزار762 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے10 لاکھ 52 ہزار414 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جس سے تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس60.60 پوائنٹس کی کمی سے 21441.12 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس101.95 پوائنٹس کی کمی سے16627.45 اور کے ایم آئی30 انڈیکس108.39 پوائنٹس کی کمی سے 36975.94 ہوگیا۔
کاروباری حجم منگل کی نسبت تقریباً 59 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر48 کروڑ45 لاکھ63 ہزار20 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار383 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 195 کے بھاؤ میں اضافہ، 164 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔