- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
پیزا کمپنی کا ٹیٹو بنوائیں اور عمر بھر مفت پیزا کھائیں
ماسکو: روس میں ڈومینو پیزا کی ایک برانچ نے اعلان کیا ہے کہ ان کا لوگو اپنے جسم پر بنوانے والے پہلے 350 افراد کو 100 سال تک مفت پیزا دیا جائے گا اور ایک شخص سال میں 100 پیزا حاصل کرسکے گا۔
اس کے لیے سادہ سی شرط یہ رکھی گئی تھی کہ وہ صارف اپنے بدن کے کسی نمایاں حصے پر کمپنی کا لوگو ٹیٹو کی طرح چسپاں کروائے اور اس کے بعد مفت پیزا کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔
انتظامیہ نے اس کا اعلان 31 اگست کو کیا تھا اور کمپنی کا خیال تھا کہ صرف چند لوگ ہی اپنے بدن پر عمر بھر کے لیے ٹیٹو گدوانے پر راضی ہوں گے لیکن پیزا کے دیوانے اس پیشکش پر پاگل ہوگئے۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے ٹیٹو والی تصاویر کا ڈھیر لگادیا اور صرف 5 دن میں 350 لوگوں کی حد مکمل ہوگئی جس کے بعد کمپنی کو مقابلہ بند کرنا پڑا۔
شرط رکھی گئی تھی کہ کمپنی کا لوگو کم سے کم دو سینٹی میٹر چوڑا ہو اور اس پر ڈومینو لوگو واضح دکھائی دے رہے ہو لیکن مقررہ تعداد مکمل ہونے کے باوجود بھی سیکڑوں افراد نے لوگو اپنے جسم پر گدوالیا۔ اس کے باوجود وہ اب اس فہرست میں شامل نہیں کیونکہ 350 پہلے لوگوں کی فہرست مکمل ہوچکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔