- وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا
- بیلہ میں طوفانی بارشیں، سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی
- برفانی تودہ گرنے سے بھارتی فوجی ہلاک، 5 اہلکار لاپتہ
- گلیڈی ایٹرز نے سلطانز کو شکست دے کرایونٹ میں جیت کی ہیٹرک کرلی
- وزیراعظم ہاؤس کی عمارت کویونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا
- پاک بھارت کشیدگی؛ پشاور کے تاجروں کا بھارتی اشیاء کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان
- سعودی عرب نے پاکستان کے لیے حج کوٹہ بڑھا کر 2 لاکھ کردیا
- حکومت کوانتخابی دھاندلی معاملے سے بھاگنے نہیں دیں گے، بلاول بھٹو زرداری
- پی آئی اے نے تھیلسیمیا کے 2 مریض بچوں کی پائلٹ بننے کی خواہش پوری کردی
- جیل میں قیدی کی شہادت پر پاکستان نے بھارت سے جواب مانگ لیا
- سعودی ولی عہد کا دورہ بھارت؛ مودی سرکار پاکستان کے خلاف حمایت حاصل کرنے میں ناکام
- سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- ہم نے خود کو نہ بدلا تو حالات مزید خراب ہوں گے، وزیراعظم
- سراج درانی کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں، فواد چوہدری
- اپوزیشن کو ہر حکومتی عمل میں جمہوریت خطرے میں نظر آتی ہے، وزیر خزانہ
- پاکستان معاشی بحران سے کامیابی سے نکل رہا ہے،وزیراعظم
- غصہ
- نئے پنجاب میں پولیس نے 8 سالہ بچے پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے
- نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ
- بھارتی جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں پاکستانی قیدی قتل
پیزا کمپنی کا ٹیٹو بنوائیں اور عمر بھر مفت پیزا کھائیں

صرف 5 روز میں 350 افراد نے پیزا لوگو اپنے جسم پر ٹیٹو کی صورت میں بنواکر یہ پیشکش حاصل کرلی (فوٹو: بشکریہ ڈومینو پیزا ماسکو)
ماسکو: روس میں ڈومینو پیزا کی ایک برانچ نے اعلان کیا ہے کہ ان کا لوگو اپنے جسم پر بنوانے والے پہلے 350 افراد کو 100 سال تک مفت پیزا دیا جائے گا اور ایک شخص سال میں 100 پیزا حاصل کرسکے گا۔
اس کے لیے سادہ سی شرط یہ رکھی گئی تھی کہ وہ صارف اپنے بدن کے کسی نمایاں حصے پر کمپنی کا لوگو ٹیٹو کی طرح چسپاں کروائے اور اس کے بعد مفت پیزا کی فراہمی شروع ہوجائے گی۔
انتظامیہ نے اس کا اعلان 31 اگست کو کیا تھا اور کمپنی کا خیال تھا کہ صرف چند لوگ ہی اپنے بدن پر عمر بھر کے لیے ٹیٹو گدوانے پر راضی ہوں گے لیکن پیزا کے دیوانے اس پیشکش پر پاگل ہوگئے۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے ٹیٹو والی تصاویر کا ڈھیر لگادیا اور صرف 5 دن میں 350 لوگوں کی حد مکمل ہوگئی جس کے بعد کمپنی کو مقابلہ بند کرنا پڑا۔
شرط رکھی گئی تھی کہ کمپنی کا لوگو کم سے کم دو سینٹی میٹر چوڑا ہو اور اس پر ڈومینو لوگو واضح دکھائی دے رہے ہو لیکن مقررہ تعداد مکمل ہونے کے باوجود بھی سیکڑوں افراد نے لوگو اپنے جسم پر گدوالیا۔ اس کے باوجود وہ اب اس فہرست میں شامل نہیں کیونکہ 350 پہلے لوگوں کی فہرست مکمل ہوچکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔