- آئی سی سی بی ایس انکیوبیشن مرکز کے تحت ’ریلوے ٹریکنگ ایپ‘ تیار
- شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا
- پاکستان کو ورلڈ شوٹنگ کپ میں شرکت سے محروم کرنے پر بھارت کو وارننگ جاری
- عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
- پاکستان کی جانب بہنے والے دریاؤں کا پانی روکنے کا فیصلہ کرلیا، بھارتی وزیرآبی وسائل
- پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو با آسانی ہرادیا
- حج سبسڈی کے خاتمے کا فیصلہ پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج
- جماعت الدعوۃ اور فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن کالعدم قرار، پابندی عائد
- بلوچستان میں موسلا دھار بارشوں سے کئی اضلاع میں سیلابی صورتحال پیدا
- حکومت سندھ کے تمام الزامات بے بنیاد اور جارحانہ پروپیگنڈے کا حصہ ہیں، نیب
- بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو منہ کی کھائے گا،سابق بھارتی چیف جسٹس
- محمد بن سلمان نے’’پاک بھارت جامع مذاکرات‘‘ بھارت سعودی مشترکہ اعلامیے کاحصہ بنوادیا
- افسوس ہے سراج درانی اور اہلخانہ کو نیب دہشتگردی سے نہ بچاسکا، وزیراعلی سندھ
- رمیز راجہ جونیئر کے والد کا انتقال، نجم سیٹھی رمیز راجہ سے تعزیت کر بیٹھے
- ہنزہ میں گلیشئیر سرکنے کے باعث آبادی کے انخلا کا حکم
- ایک اور بچی نے بھی ملک کا نام روشن کردیا
- نیلم جہلم بجلی منصوبے کے قرض کے سود کا بوجھ عوام پر ڈالنے کی تیاریاں
- ویرات کوہلی جیسی مستقل مزاجی پیدا کرنے کا خواہاں ہوں، بابراعظم
- سلمان بٹ نے یو اے ای میں لاہور قلندرز کو جوائن کرلیا
- شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کیخلاف اپیل سماعت کیلیے منظور
ماہانہ کروڑوں گیلن پانی کا زیاں روکنے والا روبوٹ

لائٹ ہاؤس روبوٹ پانی کے رساؤ کو ازخود نوٹ کرتا ہے (فوٹو: ایم آئی ٹی)
بوسٹن: اس پیاسی دنیا میں پانی تمام لوگوں کی اولین ضرورت ہے لیکن اس کی فراہمی ایک چیلنج بھی ہے کیونکہ بوسیدہ پائپ لائنوں سے کم ازکم کھربوں گیلن پانی ضائع ہوجاتا ہے۔ اب اس زیاں کو روکنے کےلیے ایک انتہائی سادہ اور مؤثر روبوٹ بنالیا گیا ہے۔
یہ روبوٹ میساچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے چینی طالب علم ’یو وُو‘ نے تیار کیا ہے جو آب رسانی کے پائپوں میں تیرتا رہتا ہے اور اپنے مخصوص ’ہاتھوں‘ سے رِستے ہوئے پائپوں میں پیدا ہونے والی ’قوتِ انجذاب‘ (سکشن فورس) کو محسوس کرکے اس کی کیفیت اور مقام کی فوری خبر دیتا ہے۔
روبوٹ کا پہلا ماڈل اس سال ’لائٹ ہاؤس‘ کے نام سے پیش کیا گیا تھا جس کے بعد عالمی جریدے فوربز نے چینی نوجوان یووو کو 2018 کے 30 سال سے کم عمر کے 30 ایسے ماہرین کی فہرست میں شامل کیا ہے جو دنیا کو بدلنے کے خواہاں ہیں۔ اس کے بعد یووُو نے روبوٹ سازی کی ایک باقاعدہ کمپنی بھی بنائی جسے واچ ٹاور روبوٹکس کا نام دیا گیا۔
دنیا بھر میں پینے کے صاف پانی کی روزانہ 20 فیصد مقدار ضائع ہوجاتی ہے۔ اس سے قبل لیکیج بتانے والے کئی روبوٹ اور نظام بنائے گئے لیکن ان کی اکثریت پائپ میں پریشر کی کمی اور وہاں سے خارج ہونے والی آوازوں کو نوٹ کرتی ہے لیکن ہر شہر میں صوتی سینسر والے روبوٹ کارآمد نہیں ہوتے کیونکہ وہاں بہت شور ہوتا ہے جب کہ یہ روبوٹ شور والے شہروں اور دیہاتوں میں یکساں طور پر کام کرتا ہے۔
صرف امریکا میں ہی ہرسال ڈھائی لاکھ مقامات سے پانی رِستا ہے جس میں دو ٹریلین گیلن پانی کسی استعمال کے بغیر ضائع ہوجاتا ہے۔ روبوٹ پائپ کے اندر سفر کرتے ہوئے اطراف کا سہ جہتی (تھری ڈی) نقشہ بناتا ہے جس سے پانی کے رساؤ (واٹر لیکیج) والے مقام کی شناخت اور اس کی مرمت بہت آسان ہوجاتی ہے۔
اب تک یہ روبوٹ امریکا، برطانیہ اور سعودی عرب میں آزمایا جاچکا ہے اور اس کے استعمال کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔