فکسنگ اسکینڈل، ایشیائی کرکٹ کے پاؤں تلے زمین کھسک گئی

اسپورٹس ڈیسک / اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 30 مئ 2013
لاہور: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں الجھے ہوئے پاکستانی امپائر اسد رؤف میڈیا سے گفتگو کے دوران اپنی بے گناہی پر اصرار کررہے ہیں۔  فوٹو: اے ایف پی

لاہور: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں الجھے ہوئے پاکستانی امپائر اسد رؤف میڈیا سے گفتگو کے دوران اپنی بے گناہی پر اصرار کررہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ممبئی / کولمبو / ڈھاکا / لاہور: فکسنگ اسکینڈل نے ایشیائی کرکٹ کے پاؤں تلے زمین کھسکا دی، ہر روز نت نئے انکشافات سے شائقین پریشان ہوگئے۔

خطے کے چاروں ٹیسٹ ممالک بھارت، پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش میں پلیئرز وآفیشلز مختلف الزامات کی زد میں آ چکے ہیں،اس سے کھیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا جانے لگا، بھارتی سرزمین پر آئی پی ایل تنازع کے آفٹر شاکس جاری ہیں، داماد گروناتھ میاپن کی گرفتاری کے باوجود صدر بی سی سی آئی کے کرسی سے چمٹے ہوئے سری نواسن سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ زور پکڑ گیا، اس میں وزارت کھیل کے ساتھ اعلیٰ بورڈ حکام بھی شامل ہو گئے،الزامات کی زد میں آئے ہوئے پاکستانی امپائر اسد رؤف دامن پرلگے داغ جھاڑنے کیلیے وضاحتیں پیش کرنے لگے، انھوں نے اے سی ایس یوکے سامنے پیشی پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔

بنگلہ دیش کو اپنی لیگ میں سابق کپتان محمد اشرفل کی جانب سے آئی سی سی کے سامنے فکسنگ کا اعتراف کرنے کے بعد اینٹی کرپشن یونٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے، اسی کے بعد ان کیخلاف کوئی ایکشن لیا جائے گا، ادھر سری لنکا کی لیگ میں تو بعض فرنچائز کے بے نام مالکان کے بکیز ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 کرکٹ سے ہونے والی تباہی کے اثرات اب نمایاں ہونے لگے ہیں، بھارت میں آئی پی ایل فکسنگ تنازع کے حوالے سے ہر روز نت نئی باتیں سامنے آنے لگیں۔

بورڈ کے صدر این سری نواسن پر عہدہ چھوڑنے کیلیے دباؤ بڑھ گیا ہے،ان کے پیشرو اور موجودہ مرکزی وزیر شردپوار کے ساتھ بورڈ میں قابل اعتماد ساتھیوں ارون جیٹلی اور راجیوشکلا نے بھی انھیں اپنے داماد گروناتھ میاپن کیخلاف جاری انکوائری کی تحقیقات مکمل ہونے تک منظرنامے سے ہٹ جانے کا مشورہ دے دیا، تاہم وہ کسی طور پر ہتھیار ڈالنے پر آمادہ نظر نہیں آتے، شکلا نے کہا کہ ہمارے لیے بورڈ کی ساکھ سب سے مقدم ہے، اسی لیے سری نواسن کو یہ مشورہ دیا، وزارت کھیل نے بھی صدر بی سی سی آئی سے اخلاقی بنیادوں پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

ادھر کرپشن الزامات کی زد میں آئے ہوئے پاکستانی امپائر اسد رؤف نے خود کو بے قصور قرار دے دیا،ان کے مطابق ملک کا نام کبھی خراب نہیں کر سکتا،میچ یا اسپاٹ فکسنگ میں ملوث نہیں رہا، لاہور کے ایک ہال میں انھوں نے صحافیوں کو مدعو کر کے کیس پر صفائی پیش کیا، انھوں نے سوالات کا جواب دینے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ صرف آئی سی سی انٹی کرپشن یونٹ کوہی جواب دینے کا مجاز ہوں، اسد رؤف نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے مجھ پر جو الزمات عائد کیے وہ سب غلط ہیں اور میں انھیں مسترد کرتا ہوں، اگر آئی سی سی نے انکوائری پینل بنایا تو موقف پیش کروں گا ۔ انھوں نے کہا کہ آئی سی سی نے کرکٹ کی بہتری کے لیے میرا نام چیمپئنز ٹرافی کے امپائرز پینل سے واپس لیا، میں پریس کانفرنس کرنے کی اجازت دینے پر کونسل کا شکرگذار ہوں،اسد رووف نے مزید کہا کہ پروفیشنل امپائر ہوں، اسپاٹ، میچ فکسنگ ، تحائف اور پیسے میرے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔

آئی پی ایل میں امپائرنگ کی ذمہ داریاں ذاتی حیثیت سے نہیں بلکہ آئی سی سی کے کہنے پر ادا کیں۔ دریں اثناآئی سی سی نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ جلد بی سی بی کو دینے کا یقین دلا دیا، صدر بورڈ نظم الدین نے کہا کہ میری بھارت میں کونسل کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن سے بات ہوئی اور انھوں نے مجھ سے کہا کہ حالیہ تنازع کی رپورٹ تیار کرنے کیلیے جلد ایک ٹیم کو ڈھاکا بھیجا جائے گا، وہ 3 سے4 روز میں ثبوت اور اپنی سفارشات کے ساتھ رپورٹ ارسال کر دیں گے، اس میں بمشکل ایک ہفتہ لگے گا، انھوں نے کہا کہ اگر کوئی فکسنگ کا قصوروار پایا گیا تو میں اسے سخت سزا دینے کے حق میں ہوں، نظم الدین نے کہا کہ ہم جلد ہی دہلی پولیس سے بھی رابطہ کر کے اس بنگلہ دیشی کھلاڑی کا نام پوچھیں گے جس پر آئی پی ایل کے دوران فکسنگ کا الزام لگا۔

بورڈ نے تحقیقات مکمل ہونے تک محمد اشرفل یا کسی اور ملزم کیخلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے کیس کی رپورٹ ملنے پر پلیئرز اور آفیشلز کیلیے لاگو ضابطہ اخلاق کے مطابق3 رکنی اینٹی کرپشن ٹریبونل تشکیل دیا جائے گا، یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا یونٹ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے 2 میچز کی جانچ کر رہا ہے، ان میں ڈھاکا گلیڈی ایٹرز کی ٹیم شریک تھی، اس ضمن میں کپتان محمد اشرفل سے تحقیقات کی گئیں جنھوں نے فرنچائز مالکان کے کہنے پر جان بوجھ کر ہارنے کا اعتراف بھی کر لیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ انھیں اس کیلیے پیش کردہ چیک باؤنس بھی ہو گیا تھا، بیٹسمین پر پابندی کے سیاہ بادل منڈلا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں سری لنکا کی پریمیئر لیگ میں تو بعض بے نام ٹیم مالکان کے ہی بکیز ہونے کا انکشاف ہوا ہے، گرفتار شدہ بھارتی اداکار وندو دارا سنگھ نے پولیس کے سامنے سنجے اور پوون کے ٹیم مالکان ہونے کا بھانڈا پھوڑا، اس پر سری لنکن بورڈ تلملا اٹھا، سیکریٹری نشانتھا راناٹنگا نے کہا کہ کرپشن کیخلاف ہماری عدم برداشت کی پالیسی ہے، بکیز کے فرنچائز مالکان ہونے سے ہم واقف نہیں ہیںِ، اس حوالے سے مزید معلومات ملنے پر ہی کوئی کارروائی کریں گے، انھوں نے بھارتی تحقیقاتی اداروں کو ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔