- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
ترقیاتی فنڈز نہ ملنے کے باعث 15 وزارتیں مشکلات کا شکار
اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران وزارت غذائی تحفظ و ریسرچ ، تجارت اور پوسٹل سروسز سمیت 15وزارتیں ترقیاتی فنڈز سے تاحال محروم ہیں۔
وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2018-19کیلیے 1030ارب روپے ترقیاتی فنڈز کی مد میںمختص کیے گئے تھے ، رواں مالی سال کے دوران ترقیاتی فنڈ ز کے اجرا کی مد میں وفاقی حکومت نے اب تک 34ارب 67کروڑ 44لاکھ روپے جا ری کیے گئے ہیں تاہم رواں مالی سال کے پہلے 2ماہ 10دن گزرنے کے باوجودسرمایہ کاری بورڈ،وزارت موسمیاتی تبدیلی ،وزارت تجارت ، وزارت خزانہ ، وزارت خارجہ امور ، صنعت و پید اوار ، اطلاعات و نشریات سمیت 15وزارتوں کیلیے ایک پائی فنڈ بھی جاری نہیں کیا جا سکا ہے۔
اسی طرح وفاقی حکومت کی جانب سے ملکی شاہراہوں کی تعمیر ومرمت کیلیے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے منصوبوں کیلیے بھی فنڈ ز جا ری نہیں کیے جا سکے جس کے باعث این ایچ اے کو فنڈ ز کے حصول کیلیے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبوں کیلیے رکھے جانے والے خصوصی فنڈز، فاٹا کا دس سالہ پلان، اسپیشل فیڈرل ڈیولپمنٹ پروگرام فار ٹی ڈی پیز ، پرائم منسٹر یو تھ ہنر مند پروگرام ، گیس انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس و دیگر منصوبو ں کے فنڈ ز بھی جا ری نہیں کیے جا سکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔