کرکٹ کمیٹی کا اجلاس: ٹیسٹ کے تحفظ کو یقینی بنانے پر غور

اسپورٹس ڈیسک  جمعرات 30 مئ 2013
شرکا نے میچ میں دو نئی گیندوں کے استعمال پر تحفظات کو بھی نوٹ کرلیا۔   فوٹو: رائٹرز/فائل

شرکا نے میچ میں دو نئی گیندوں کے استعمال پر تحفظات کو بھی نوٹ کرلیا۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

لندن: آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کا دو روزہ اجلاس بدھ کو لارڈز میں ختم ہوگیا۔

صدارت نئے چیئرمین سابق بھارتی اسپنر انیل کمبلے نے کی، کمیٹی کی پیش کردہ تجاویز اور سفارشات کو 25 سے 29 جون تک لارڈز میں ہی شیڈول آئی سی سی سالانہ کانفرنس میں چیف ایگزیکٹیو کمیٹی اور بورڈ میں پیش کیا جائیگا، اجلاس میں ٹیسٹ اور دیگر فارمیٹ میں توازن رکھنے کیلیے حکمت عملی کی حمایت کی گئی، ٹیسٹ کرکٹ کے تحفظ کو یقینی بنانے پر غورہوا اور رواں برس طویل فارمیٹ کے میچز کو دیگر طرز کی کرکٹ کیلیے قربان کیے جانے کی مثالوں کو بھی نوٹ کیا گیا۔

کمیٹی نے سفارش کی کہ تمام ٹیسٹ ممالک کو اپنا ٹیسٹ اسٹیٹس برقرار رکھنے کیلیے چار سالہ دورانیے میں مخصوص تعداد میں ٹیسٹ لازمی کھیلنے چاہیے، ون ڈے کرکٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز کا بھی جائزہ لیا گیا، میچ میں دو نئی گیندوں کا استعمال سیم بولنگ کیلیے مفید اور اسپن بولنگ پر ممکنہ نقصان پر تحفظات کو بھی نوٹ کیا گیا، آئندہ ورلڈ کپ میں زیادہ بہتر پلیئنگ کنڈیشنز سامنے لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا،اس کیلیے مزید ڈیٹا سامنے آنے تک مزید غور رواں برس کے اواخر تک موخر کردیا گیا۔

کمیٹی نے ریورس سوئپ اور سوئچ ہٹ پر میریلیبون کرکٹ کلب ( ایم سی سی) کی رپورٹ کا بھی بغور جائزہ لیا،اس شاٹ کو زبردست قرار دیے جانے کو کمیٹی نے تسلیم کرلیا جس کو کھیلنے کیلیے انتہائی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے ساتھ اوور ریٹ سے متعلق کاغذات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ٹیسٹ اوور ریٹ میں بہتری لانے کی ضرورت محسوس کی گئی، نئی ڈی آر ایس ٹیکنالوجی پر ہونے والی پیشرفت، ویمنز کرکٹ، امپائرز کی پرفارمنس، گلابی گیند کے ٹرائلز، غیرقانونی بولنگ ایکشن اور ہیلمٹ سیفٹی ریسرچ کے موضوعات بھی اجلاس میں زیربحث آئے۔

اختتام پر آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دو روزہ میٹنگ میں ان کے قیمتی مشورے اور تبادلہ خیال سے کھیل کے اعلیٰ معیارات قائم کرنے کیلیے ہمیں بے شمار مثبت آئیڈیاز میسر آئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔