- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
آئی ایم ایف نے بجٹ میں 80 فیصد ٹیکس اقدامات کی تجویزدیدی
اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کوآئندہ مالی سال 2013-14 کے وفاقی بجٹ میں 80 فیصدٹیکس اقدامات اور20فیصدانتظامی اقدامات کے ذریعے اربوں روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنیکی تجویزدیدی ہے۔
وزارت خزانہ کے سینئرافسرنے ،، ایکسپریس،،کوبتایاکہ وزیراعظم کے مشیرخزانہ ڈاکٹر شاہد امجدکی قیادت میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اورعالمی بینک کے سالانہ اجلاس کے موقع پرپاکستان کی اقتصادی ٹیم کی امریکا میں آ ئی ایم ایف حکام کے ساتھ ہونیوالی بات چیت میں ٹیکس وصولیاں بڑھانے کیلیے اضافی ریونیوحاصل کرنے پراتفاق ہوا تھا جس میں یہ طے ہوا تھا کہ رواں مالی سال کے آخری دوماہ کے دوران اضافی ریونیو حاصل کرنے کیلیے صدارتی آرڈیننس جاری کیا جائیگا جسکی بعدمیں پارلیمنٹ سے منظوری لی جائیگی۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آرنے آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ پروگرام کے تحت صدارتی آرڈیننس تیارکرکے منظوری کیلئے صدرمملکت کوبھجوایا تاہم اسکی منظوری نہیں ہوسکی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرآنے والی حکومت نے آئی ایم ایف سے رجوع کرنا ہوا تواس صورت میں آئی ایم ایف کی تجویزماننا ہوگی اوراگرآئی ایم ایف کے پروگرام میں نہیں جانا تواس صورت میں آنے والی حکومت اپنی ترجیحات کا تعین ازخود کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔