پنجاب ہائوس کے 88 ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  جمعرات 30 مئ 2013
ملازمین ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے ،ایک درخواست گزار کو جرمانہ دینے کی بھی ہدایت. فوٹو: فائل

ملازمین ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے ،ایک درخواست گزار کو جرمانہ دینے کی بھی ہدایت. فوٹو: فائل

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب ہائوس اسلام آباد کے 88ملازمین کو مستقل کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے انھیں فوری طور پر مستقل کرنے کا حکم دیا ہے۔

ملازمین نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ  ہم پنجاب  ہائوس اسلام آباد میں 1994-96ء  سے ڈیلی  ویجز ملازمین کی حیثیت سے کام کررہے  ہیں لیکن ہمیں مستقل نہیں کیا جارہا۔ لاہور ہائیکورٹ نے 6 دسمبر 2012ء  کو ان ملازمین کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ فیصلے کے خلاف  پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس اعجاز چوہدری اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی۔

سماعت کے موقع پر ملازمین ذاتی  حیثیت میں پیش ہوئے جبکہ پنجاب حکومت کی نمائندگی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جواد حسین  نے کی۔ سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو  برقرار رکھتے ہوئے پنجاب ہائوس اسلام آباد کے 88 ڈیلی ویجز ملازمین کو فوری طور پر بحال  کرنے کا حکم دیا اور پنجاب حکومت کو مذکورہ مقدمے میں ایک درخواست  گزار احمد حسن کو 50 ہزار روپے جرمانے کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔