- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
پنجاب ہائوس کے 88 ملازمین کو مستقل کرنے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پنجاب ہائوس اسلام آباد کے 88ملازمین کو مستقل کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے انھیں فوری طور پر مستقل کرنے کا حکم دیا ہے۔
ملازمین نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ ہم پنجاب ہائوس اسلام آباد میں 1994-96ء سے ڈیلی ویجز ملازمین کی حیثیت سے کام کررہے ہیں لیکن ہمیں مستقل نہیں کیا جارہا۔ لاہور ہائیکورٹ نے 6 دسمبر 2012ء کو ان ملازمین کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جسٹس اعجاز چوہدری اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے موقع پر ملازمین ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے جبکہ پنجاب حکومت کی نمائندگی ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جواد حسین نے کی۔ سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پنجاب ہائوس اسلام آباد کے 88 ڈیلی ویجز ملازمین کو فوری طور پر بحال کرنے کا حکم دیا اور پنجاب حکومت کو مذکورہ مقدمے میں ایک درخواست گزار احمد حسن کو 50 ہزار روپے جرمانے کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔