- کرپٹو کرنسی فراڈ میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
طویل ترین سمندری راستہ ’پاکستان‘ سے شروع ہوتا ہے
آئرلینڈ: آپ نے کبھی سوچا کہ وہ کونسا سمندری راستہ ہے جو قدرے سیدھا ہو اور کسی خشکی سے ٹکرائے بغیر پورے سیارے کا احاطہ کرنے والا طویل ترین راستہ بھی ہو تو وہ کونسا ہوگا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ یہ راستہ صرف پاکستان سے شروع ہوتا ہے اور 20 ہزار میل یعنی 32 ہزار کلومیٹر کی طوالت کے بعد روسی جزیرہ نما کیم چاتکا پر ختم ہوتا ہے۔
2012 میں ریڈ اِٹ ویب سائٹ پر ایک شخص نے ارضی سمندروں سے گزرنے والی طویل ترین لائن کے بارے میں کہا تھا کہ یہ پاکستان سے شروع ہوتی ہے اور روسی جزیرہ نما میں ختم ہوتی ہے۔ اس پوسٹ میں ثبوت کے طور پر ایک نقشہ بھی پیش کیا گیا تھا۔ لیکن اس وقت اس کی سائنسی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔
اسی کے پیشِ نظر آئی بی ایم انڈیا کے ڈاکٹر کوشل مکھرجی اور یونائیٹڈ ٹیکنالوجیز ریسرچ سینٹر، آئرلینڈ کے طبیعیات داں، ڈاکٹر روحان چابوکس ور نے اس پر غور شروع کرکے ایک تحقیقی مقالہ لکھا ہے جو شائع ہوچکا ہے۔
سب سے پہلے انہوں نے نیشنل اوشیانِک ایٹموسفیئرک ایڈمنسٹریشن (نووا) کے عالمی ریلیف ماڈل سے مدد لیتے ہوئے کرہِ ارض پر سمندر و خشکی کا ایک تھری ڈی نقشہ بنایا۔ اس میں خدوخال کی 1.8 میٹر تفصیل (ریزولیوشن) شامل تھی۔
جب تجزیہ شروع ہوا تو معلوم ہوا کہ ریاضیاتی سطح پر یہ کام آسان نہیں کیونکہ زمین کے گرد گھوم جانے والے ہر ایک پوائنٹ کا دوسرے طویل ترین نقطے سے فاصلہ ناپنا محال ثابت ہوا کیونکہ ایسے نقاط کی تعداد 23 کروڑ کے لگ بھگ تھی اور ان کا ڈیٹا بھی بہت بڑا تھا۔
اسے ترک کرکے ماہرین نے الگورتھم کا ایک قاعدہ استعمال کیا جسے ’برانچ اینڈ باؤنڈ‘ کہا جاتا ہے۔ اس میں کئی چیزوں کو چھوڑ کر بہترین جواب لیا جاتا ہے۔ اس طرح سمندر پر طویل ترین راستہ نوٹ کیا گیا جو پاکستان سے شروع ہوکر روس میں ختم ہوتا ہے۔ یہی راستہ بقیہ تمام راستوں کے مقابلے میں قدرے سیدھا بھی قرار دیا گیا۔
سونمیانی سے روس یا روس سے سونمیانی
تفصیل کے مطابق یہ راستہ بلوچستان کے ضلع لسبیلہ سے شروع ہوتا ہے۔ پھر سوئی میں دھاگے کی طرح افریقہ اور مڈغاسکر جاتا ہے۔ اس کے بعد چلتے چلتے انٹارکٹیکا پہنچتا ہے اور وہاں سے جنوبی امریکہ کے ایک علاقے ٹائرا ڈیل فیوگو سے ہوتا ہوا روس جاپہنچتا ہے جہاں روسی ضلع کیراگنسکی میں واقع کیمچاتکا جزیرہ نما پر ختم ہوتا ہے۔
اگرچہ یہ طویل ترین سمندری راستہ تو ہے لیکن بالکل سیدھا نہیں، اس طرح طویل ترین سمندری راہ گزر یا تو پاکستان سے شروع ہوکر روس جاتی ہے یا پھر روس سے شروع ہوکر پاکستان آتی ہے۔
تاہم تیر کی طرح سیدھا سمندری راستہ (درمیان میں کسی خشکی کے بغیر) چینی علاقے فوجیان سے شروع ہوتا ہے اور 15 ممالک کے پاس سے گزرتے ہوئے پرتگالی شہر سیگرس پر ختم ہوتا ہے۔ اس کی کل لمبائی 11,241 کلومیٹر نوٹ کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔