چلی میں تعلیمی پالیسی پر نوجوان نے سابق صدر پر تھوک دیا

ویب ڈیسک  جمعرات 30 مئ 2013
23 سالہ طالب علم کو جلد ہی پولیس نے گرفتار کرلیا جس کا کہنا تھا کہ اس کو اپنے کئے پر کوئی  شرمندگی  نہیں ہے۔ فوٹو: فائل

23 سالہ طالب علم کو جلد ہی پولیس نے گرفتار کرلیا جس کا کہنا تھا کہ اس کو اپنے کئے پر کوئی شرمندگی نہیں ہے۔ فوٹو: فائل

سان تیاگو: چلی میں ایک نوجوان نے سابق صدر کی تعلیمی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ان کے منہ پر تھوک دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چلی کے شہر اریکا  میں سابق صدر اور موجودہ صدارتی امیدوار میشیل بیچلیٹ انتخابی ریلی کے دوران خطاب کے لیے پہنچیں تو ایک طالب علم نے ان کے منہ پر تھوک دیا۔ طالب علم کو فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم اس کا کہنا ہے کہ اسے اپنے عمل پر کسی بھی قسم کی کوئی شرمندگی نہیں، سابق صدر اپنی پالیسیوں کے باعث اسی قابل ہیں جبکہ سابق صدر کا کہنا تھا کہ وہ مخالفین کے اوچھے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گی ان کی پالیسیاں  ملک کے مفاد میں تھیں۔

واضح رہے کہ چلی کی سابق صدر نے اپنے دور حکومت میں تعلیمی پالیسیوں میں تبدیلی کی تھیں جس کے باعث ملک بھر میں طلبا میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔