خوشی کی تلاش

آفتاب احمد خانزادہ  بدھ 12 ستمبر 2018
aftabkhanzada2@yahoo.com

[email protected]

آپ مسائل کا کب شکار ہوتے ہیں ، جب آپ اپنے آپ کو دوسروں سے افضل اور الگ سمجھنے کی غلطی کرنے کا آغاز کر دیتے ہیں، جب آپ دوسروں کو کمتر سمجھنا شروع کر دیتے ہیں جیسے ہی آپ کے اندر اس عمل کا آغاز ہوتا ہے، ویسے ہی آپ کے اندر چھپے مسائل کے جراثیم Active ہونا شروع جاتے ہیں ۔

کچھ ہی عرصے بعد مسائل آپ کو دبوچ لیتے ہیں پھر ان سے نجات حاصل کرنا ، اسی طرح ہے جس طرح کسی دیو سے نجات حاصل کرنا پھر آپ قابل رحم حالت کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ قبل از مسیح میں بعض معاشروں میں حکمرانوں کو عاجزی سکھانے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے تھے۔ سمیری بادشاہوں کے منہ پر بڑا کاہن سال میں ایک مرتبہ تھپڑ لگاتا تھا جب روسی فاتحین بازاروں سے گزرتے تو ان کے ساتھ ساتھ ایک غلام ہوتا تھا جو گاہے بہ گاہے ان کے کان میں سرگوشی کرتا رہتا تھا۔

’’ یاد رکھو کہ تم ایک فانی انسان ہو ‘‘ ہم سب دنیا میں خوش رہنے اور خوش رکھنے کے لیے آئے ہیں ، آپ اگر اپنے ارد گرد نظریں دوڑائیں تو آپ کو ان گنت ایسے لوگ باآسانی دکھائی دیں گے، جو قابل رحم حالت کا شکار ہیں اور ان کے پاس اس حالت میں رہنے کی کوئی بھی وجہ نہیں ہے ، اگر آپ ان سے اس حالت میں رہنے کی وجہ دریافت کریں گے تو وہ ایسی ایسی وجوہات کی نشاندہی پیش کریں گے کہ جن کا مشاہدہ کرنے کے بعد آپ اس نتیجے پر پہنچ جائیں گے کہ ان کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں ہے ، لیکن وہ چونکہ برسوں سے اس صورتحال سے دوچار ہیں کہ اب ان کی یہ ایک پختہ عادت بن چکی ہے، انھوں نے اپنی قابل رحم حالت رہنے میں اس قدر سرمایہ کاری کررکھی ہے کہ وہ اس حالت سے دست بردار ہونے پر تیار ہی نہیں ہوں گے ، اگر یہ حالت بذات خود غائب ہوجاتی ہے تو وہ اس کی تخلیق نو کے نئے طریقے دریافت کرلیں گے کیونکہ وہ اس کے ساتھ اس قدر چمٹے ہوئے ہیں کہ اس کے بغیر زندہ رہنے کا تصور ہی نہیں کرسکتے ہیں ۔

چینی کہاوت ہے کہ’’ معجزہ یہ نہیں کہ ہوا میں اڑا جائے یا پانی پر چلا جائے بلکہ زمین پر چلنا ایک معجزہ ہے ’’ہم میں سے اکثر لوگوں کو یہ پتہ ہی نہیں ہے کہ انھوں نے خوشی کوکہاں تلاش کرنا ہے وہ ساری زندگی اپنے آپ سے باہر خوشی کی تلاش میں بھٹکتے پھرتے ہیں ،کوئی روپے پیسے کی پیچھے بھاگا جا رہا ہے ، اس کے خیال میں خوشی روپوں پیسوں میں چھپی بیٹھی ہے کوئی اختیارات کے حصول کے لیے بھاگ دوڑ کر رہا ہے ،کوئی رتبے کے لیے مرا جا رہا ہے کوئی نام، عزت اور شہرت کے پیچھے اپنی جان دے رہا ہے یہ سب خوشی کے سائے کے پیچھے بھاگے جا رہے ہیں ، بغیر سوچے سمجھے ایسی لاحاصل چیزکے پیچھے بھا گ رہے ہیں جوکبھی انھیں ملنی ہی نہیں ہے ۔

دلائی لامہ نے درست کہا تھا کہ خوشی کی جستجو ا اولین مرحلہ سیکھنا ہے یہ کبھی باہر نہیں ملتی یہ آپ کے اپنے اندر چھپی ہوئی ہوتی ہے بس آپ نے اسے تلاش کرنا ہوتا ہے ۔ ایک مقام پر بزرگ رہتا تھا جو ہمیشہ خوش رہتا تھا ہمیشہ اور ہمیشہ ۔ کسی نے کبھی اسے ناخوش نہ دیکھا یہ ایسے ہی تھا ۔ جیسے وہ اس زبان کو جانتا ہی نہ تھا جیسے وہ صرف یہ جانتا تھا کہ خوش کیسے رہنا ہے جب وہ بے حد معمر ہوگیا تو ایک شخص نے اس سے دریافت کیا ’’کیا آپ براہ مہربانی مجھے اپنا راز بتائیں گے کہ آپ کیسے اس قدر خوش رہتے ہیں آپ کیسے ہر لمحے شادمان رہتے ہیں یہ ناممکن ہے یہ ناقابل یقین ہے آ پ کا راز کیا ہے ؟‘‘

بزرگ شخص نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ’’ عرصہ دراز قبل میں نے ایک سادہ سی چیز دریافت کی ہر صبح جب میں اپنی آنکھیں کھولتا تھا میرے پاس اس دن کے لیے منتخب کرنے کے لیے دو نعم البدل ہوتے تھے خوش رہا جائے یا ناخوش رہا جائے اور میں ہمیشہ خوش رہنے کا انتخاب کرتا تھا میرا راز سادہ سا ہے ہر دن مجھے دو نعم البدل عطا کرتا ہے اور میں ہمیشہ خوش رہنے کا انتخاب کرتا ہوں بس یہ ہی سب کچھ ہے اس سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے ۔یہ ہی راز ہے تمام عظیم سچائیاں سادا سچائیاں ہیں ۔

برٹرینڈرسل نے کہا ہے ’’ لوگ زندگی کی جدوجہد سے جو مراد لیتے ہیں وہ حقیقت میں کامیابی کے لیے جدوجہد ہے لوگ جدوجہد میں ملوث ہوتے ہوئے جس خدشے یا خوف کا شکار ہوتے ہیں وہ یہ ہرگز نہیں ہے کہ اگلی صبح وہ اپنے ناشتے کے حصول میں ناکام ہونگے بلکہ یہ ہے کہ وہ اپنے ہمسایوں سے جلوے میں بڑھنے میں ناکام ہونگے ۔‘‘

امریکا کی ہاورڈ یونیورسٹی خوشی میں نفسیات کورس پیش کر رہی ہے یہ کورس بے حد مقبولیت حاصل کر رہا ہے، اس کو اس میں کسی بھی کورس سے بڑھ کر طلباء شمولیت اختیار کر رہے ہیں، کورس امر پر زور دیتا ہے کہ خوشی ہماری ذہنی حالت کے حوالے سے زیادہ کارگر ثابت ہوتی ہے اور زندگی کے نظریے کے حوالے سے بھی زیادہ کارگر ثابت ہوتی ہے، بہ نسبت بیرونی عوامل کے ۔ مثلاً دولت، شہرت،کیرئیر، سماجی، رتبہ اور مرتبہ اورکامیابی جیسا کہ مادی حوالے سے بیان کی جاتی ہے۔ ساری زندگی آپ کے سامنے دو راستے باربار آتے ہیں ایک خوش رہنے کا راستہ اور ایک ناخوش رہنے کا راستہ ۔ آپ اپنے لیے کونسے راستے کا انتخاب کرتے ہیں یہ آپ کا اپنا انتخاب ہوتا ہے ۔

یاد رکھیں! خوش رہنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آپ کے ارد گرد کی ہر چیزکامل ہونی چاہیے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اس حقیقت کے باوجود بھی خوش رہنے کاانتخاب کرنا ہے کہ ہمارا ارد گر د کبھی بھی کامل نہیں ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔