بورڈ کا اپنے ہی چیف سلیکٹر پر سے اعتبار اٹھ گیا

سلیم خالق  بدھ 12 ستمبر 2018
اب نان کرکٹر عمران سلیکٹرز واسطی اوروسیم کے ساتھ مل کرفہرست بنائیں گے۔ فوٹو: فائل

اب نان کرکٹر عمران سلیکٹرز واسطی اوروسیم کے ساتھ مل کرفہرست بنائیں گے۔ فوٹو: فائل

کراچی: پی سی بی کا اپنے ہی چیف سلیکٹر انضمام الحق پر سے اعتبار اٹھ گیا، مفادات کے ٹکراؤ کا جواز دے کر پی ایس ایل پلیئرز کیٹیگری کمیٹی سے باہر کر دیا۔

پی ایس ایل ڈرافٹ سے قبل کھلاڑیوں کی کیٹیگری کا تعین کیا جاتا ہے، ماضی میں چیف سلیکٹر انضمام الحق یہ فریضہ انجام دیتے تھے،ذرائع کے مطابق اس بار بعض فرنچائزز نے اعتراض اٹھایا کہ چیف سلیکٹر چونکہ لاہور قلندرز کے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں شریک رہے، اس سے مفادات کا ٹکراؤ ہوتا ہے ،لہذا ان کو پروسس سے الگ رکھا جائے، پی سی بی نے اس اعتراض کو تسلیم کرتے ہوئے انضمام کو کمیٹی سے باہر کر دیا۔

اس سے واضح ہوگیا کہ حکام نے قومی کرکٹ ٹیم کا انتخاب کرنے والے خود اپنے چیف سلیکٹر کی دیانتداری پر شک کیا، جس سے ان کی ساکھ پر سوال اٹھنے لگے ہیں،اس بار اختیار کردہ طریقہ کار کے تحت فرنچائزز مجوزہ کیٹیگریز لیگ منتظمین کے ساتھ شیئر کریں گے۔

اس کے بعد قومی سلیکٹرز وسیم حیدر اور وجاہت اﷲ واسطی سمیت پی ایس ایل ہیڈ آف پلیئرز ایکویزیشن عمران احمد خان اس کا جائزہ لے کر پی ایس ایل تھری ڈرافٹ میںشرکت کرنے والے کھلاڑیوں کی نئی کیٹیگریز کو حتمی شکل دیں گے، مقامی کھلاڑیوں کی ازسرنو تشکیل دی جانے والی کیٹیگریز کے بعد غیرملکیوں کی حتمی فہرست اور باقی بچ جانے والے دیگر تمام مقامی کرکٹرز کی کیٹیگریز میں سے ٹیموں کا انتخاب ہوگا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ طوفانی رفتار سے ترقی کی منازل طے کرنے والے عمران احمد خان نان کرکٹر ہونے کے باوجود اس کمیٹی میں شامل ہیں،ان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ بعض ٹیموں کیلیے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل میں مفادات کے ٹکرائو والی بات کچھ نئی نہیں ہے، قومی کرکٹ ٹیم کے چیف کوچ مکی آرتھر اور بولنگ کوچ اظہر محمود ایک ہی فرنچائزکراچی کنگز سے وابستہ ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔