- وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا
- بیلہ میں طوفانی بارشیں، سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی
- برفانی تودہ گرنے سے بھارتی فوجی ہلاک، 5 اہلکار لاپتہ
- گلیڈی ایٹرز نے سلطانز کو شکست دے کرایونٹ میں جیت کی ہیٹرک کرلی
- وزیراعظم ہاؤس کی عمارت کویونیورسٹی میں تبدیل کرنے کا منصوبہ کھٹائی میں پڑگیا
- پاک بھارت کشیدگی؛ پشاور کے تاجروں کا بھارتی اشیاء کا مکمل بائیکاٹ کا اعلان
- سعودی عرب نے پاکستان کے لیے حج کوٹہ بڑھا کر 2 لاکھ کردیا
- حکومت کوانتخابی دھاندلی معاملے سے بھاگنے نہیں دیں گے، بلاول بھٹو زرداری
- پی آئی اے نے تھیلسیمیا کے 2 مریض بچوں کی پائلٹ بننے کی خواہش پوری کردی
- جیل میں قیدی کی شہادت پر پاکستان نے بھارت سے جواب مانگ لیا
- سعودی ولی عہد کا دورہ بھارت؛ مودی سرکار پاکستان کے خلاف حمایت حاصل کرنے میں ناکام
- سونے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
- ہم نے خود کو نہ بدلا تو حالات مزید خراب ہوں گے، وزیراعظم
- سراج درانی کی گرفتاری سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں، فواد چوہدری
- اپوزیشن کو ہر حکومتی عمل میں جمہوریت خطرے میں نظر آتی ہے، وزیر خزانہ
- پاکستان معاشی بحران سے کامیابی سے نکل رہا ہے،وزیراعظم
- غصہ
- نئے پنجاب میں پولیس نے 8 سالہ بچے پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے
- نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ
- بھارتی جیل میں ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں پاکستانی قیدی قتل
ایف بی آر کے 9 ماتحت ادارے ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکام
بعض گزشتہ مالی سال کے پہلے 2 ماہ کے برابر بھی ریونیواکٹھا نہیں کر سکے۔ فوٹو؛ فائل
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے 9 ماتحت اداروں (فیلڈ فارمشنز) کی جانب سے رواں مالی سال 2018-19 کے پہلے دو ماہ کے ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف ہوا ہے۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تمام لارج ٹیکس پیئر یونٹس (ایل ٹی یوز)، ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز) اور کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز (سی آر ٹی اوز) کو بھجوائے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2018-19 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہٰذا فیلڈ فارمشنز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ 30 ستمبر کو ختم ہونے والی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول کو ہر صورت یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ جولائی اور اگست کے دوران حاصل ہونے والی ٹیکس وصولیوں میں اضافے (گروتھ) کی شرح معقول ہے لیکن ابھی بھی یہ بات تشویش کے ساتھ نوٹ کی گئی ہے کہ کچھ ماتحت ادارے و فیلڈ فارمشنز تفویض کردہ ماہانہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف حاصل کرنے کے لیے مطلوبہ ریونیو گروتھ حاصل نہیں کرسکے ہیں جبکہ ایف بی آر کے 9 فیلڈ فارمشنز ایسے ہیں جو ریونیو گروتھ تو دور کی بات ہے رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ کے دوران گزشتہ مالی سال 2017-18 کے پہلے دو ماہ کے برابر بھی ریونیو اکٹھا نہیں کر سکے ہیں۔
فیلڈ فارمشنز کی جانب سے رواں مالی سال کے پہلے دوماہ کے دوران حاصل کردہ ریونیو کے اینالسز پرمبنی الگ الگ رپورٹس پچھلے سال کے دوماہ کے برابر بھی ریونیو حاصل نہ کرسکنے والے متعلقہ 9 فیلڈ فارمشنز کو بھجوائی جارہی ہیں جن میں فیلڈ فارمشنز کی دوماہ کی ریونیو میں کمزوریوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور ان شعبوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ جہاں جہاں ان فیلڈ فارمشنز کا ریونیو پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہے لہٰذا ان شعبوں میں ریونیو گروتھ بڑھائی جائے کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کا حصول انتہائی اہم ہے لہٰذا 30 ستمبر کو ختم ہونے والی رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول کو ہر صورت یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
ایف بی آر کی جانب سے ماتحت اداروں کو لکھے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ فارمشنز کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ ماہانہ اور سہ ماہی ٹیکس اہداف کے حصول لارج ٹیکس پیئر یونٹس (ایل ٹی یوز)، ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز) اور کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز (سی آر ٹی اوز) کی پرفارمنس ایویلیوایشن کا واحد اہم ترین معیار ہے اور جو فیلڈ فارمشنز یہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوں گے ان کی کارکردگی غیر تسلی بخش تصور کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔