- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
- خطرناک قیدی عورت کا بھیس بدل کر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب
کراچی میں نوجوان کے اغواکار گرفتار، داعش سے تعلق کا انکشاف
کراچی: پولیس نے نوجوان کے اغواکاروں کو گرفتار کیا جن کے داعش سے تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈی آئی جی سی آئی اے پولیس امین یوسف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 6 فروری کو شہر سے ایک نوجوان کو اغوا کیا گیا تھا جس کا کیس اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے حل کرلیا ہے۔ نوجوان کے بھائی نبیل کو افغانستان کے نمبر سے کال آئی اور 10 کروڑ روپے تاوان طلب کیا گیا تاہم ایک کروڑ پر معاملہ طے ہوا، 28 مئی کو مغوی کے اہل خانہ نے کراچی میں مختار نامی شخص کو تاوان ادا کیا جس کے بعد مغوی کو 31 مئی کو یونیورسٹی روڈ پر چھوڑ دیا گیا۔
اے وی سی سی نے تحقیقات کے بعد ملزمان کا سراغ لگایا اور واردات میں ملوث ہونے کے الزام میں 3 ملزمان روح اللہ، مختار اور نعیم کو گرفتار کرلیا، جن کے قبضے سے تاوان کی رقم برآمد کرلی گئی جسے افغانستان منتقل کیا جانا تھا۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور واردات میں استعمال گاڑی بھی ملی۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزم نعیم پولیس اہلکار سمیت 7 افراد کے قتل اور اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ اس کے ساتھی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں آپریشن کے دوران مارے جاچکے ہیں جب کہ 4 تاحال مفرور ہیں۔ گرفتار ملزمان داعش کے نیٹ ورک سے رابطے میں ہیں اور تاوان کی رقم دہشتگردی کے لیےاستعمال کرتے تھے۔ داعش سے رابطے کے لئے وہ مختلف انٹرنیٹ ایپلی کیشن کا استعمال کرتے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔