امریکا کو افغانستان میں فوجی اڈے برقرار رکھنے کیلئے شرائط تسلیم کرنی ہوں گی، حامد کرزئی

اے پی پی  جمعرات 30 مئ 2013
معاہدے میں افغانستان اورعوام كے مفادات كا خیال نہیں ركھا گیا تو اس سے افغانستان كا كوئی فائدہ نہیں ہوگا، حامد کرزئی   فوٹو: ای پی اے

معاہدے میں افغانستان اورعوام كے مفادات كا خیال نہیں ركھا گیا تو اس سے افغانستان كا كوئی فائدہ نہیں ہوگا، حامد کرزئی فوٹو: ای پی اے

کابل: افغانستان كے صدر حامد كرزئی نے كہا ہے كہ اگر امریكا افغانستان میں مستقل فوجی اڈے برقرار ركھنا چاہتا ہے تو اسے ہماری شرائط تسلیم كرنی ہوں گی۔

جمعرات کو مقامی میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے حامد كرزئی نے كہا كہ امریكا نے افغانستان كے بڑے شہروں میں 9 فوجی اڈے برقرار ركھنے كا منصوبہ بنایا ہے تاہم امریكا كو فوجی اڈے برقرار ركھنے كے لئے ہماری شرائط تسلیم كرنی ہوں گی۔ انہوں نے كہا كہ اگر فوجی اڈے برقرار رکھنے کے معاہدے میں افغانستان اور عوام كے مفادات كا خیال نہیں ركھا گیا تو اس معاہدے سے افغانستان كا كوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ امریکا اور افغانستان میں معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 2014 میں افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد امریکا 10 سال تک افغانستان میں اپنی فوجی اڈے برقرار رکھ سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔