- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
جنوبی افریقہ میں دنیا کی قدیم ترین ڈرائنگ دریافت
جوہانس برگ: جنوبی افریقہ میں ایک سادہ ڈرائنگ دریافت ہوئی ہے جو صرف سادہ لائنوں پر مشتمل ہے اور جسے دنیا کی قدیم ترین ڈرائنگ قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ڈرائنگ 73000 ہزار سال پہلے بنائی گئی تھی۔
جنوبی افریقہ کے ایک غار سے دریافت ہونے والی یہ پینٹنگ گیروے رنگ کی ہے جو اب تک دریافت ہونے والے پرانی تصویر سے بھی مزید 30 ہزار سال قدیم ہے۔ 43 ہزار سال قدیم ایک ڈرائنگ اس سے قبل اسپین میں دریافت ہوچکی ہے۔
اس بات کا انکشاف ناروے یونیورسٹی آف برگن اور جنوبی افریقہ کی ایک جامعہ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کیا ہے اور اس تحقیق کی تفصیلات جریدے نیچر میں شائع ہوئی ہیں۔
اس میں کسی انسان نے ریت اور گارے سے بنے پتھر نما ٹکڑے پر چھ عمودی لکیریں کھینچی ہیں جن کی اونچائی 15.4 ملی میٹر، لمبائی 38.6 ملی میٹر اور موٹائی 12.8 ملی میٹر ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ پتھر کسی بڑی چٹان کا حصہ ہے لیکن انہیں مکمل ڈرائنگ نہیں مل سکی ہے۔ البتہ تجربہ گاہوں میں ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اسکولوں میں چاک یا کرے یون جیسی جس شے سے یہ لکیر کھینچی گئی ہے وہ 1.3 سے 3.3 ملی میٹر تک موٹی رہی ہوگی۔
ارضیاتی لحاظ سے یہ خاکہ وسطی حجری عہد سے تعلق رکھتا ہے جب انسان نے پتھر تراش کر کئی اوزار بنانے پر مہارت حاصل کرلی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔