اضافی ٹیکس اقدامات کراچی چیمبر نے احتجاج کی دھمکی دیدی

ایف بی آر ریونیو اہداف کیلیے شارٹ کٹ کے بجائے ٹیکس نیٹ میں توسیع پر محنت کرے


Business Reporter May 31, 2013
ایف بی آر ریونیو اہداف کیلیے شارٹ کٹ کے بجائے ٹیکس نیٹ میں توسیع پر محنت کرے۔ فوٹو: فائل

کراچی چیمبر آف کامرس نے مالی سال2013-14 کے وفاقی بجٹ میںایف بی آر کی جانب سے مزیدٹیکسز بڑھانے اور رائج ٹیکس قوانین میں ترامیم کی تجویز پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

کراچی چیمبر نے ایف بی آر حکام سے کہا ہے کہ وہ ریونیو بڑھانے کے لیے مختصراورآسان راستے تلاش کرنے کے بجائے ٹیکس نیٹ کو توسیع دینے پر محنت کریں کیونکہ ایف بی آر اب تک مقررہ ریونیو اہداف کے حصول میں ناکام رہا ہے جسے چھپانے کیلیے جی ایس ٹی اور ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ کرکے شارٹ کٹ راستوں کے ذریعے ریونیو اہداف کو پورا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن تاجربرادری ایف بی آر کی ان پالیسیوں کو تسلیم نہیں کرے گی اور جبری اقدامات کے خلاف سراپا احتجاج ہوگی۔

کراچی چیمبر کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے قوانین میں مجوزہ ترامیم کا مسودہ مرتب کرلیا ہے اور ٹیکس آرڈیننس مجریہ2013 کے تحت 200 ارب روپے مالیت کے ٹیکسز عائد کرنے کے اقدامات تجویز کیے جارہے ہیں، سیلز ٹیکس کی شرح 1فیصد بڑھا کر 16 سے 17 فیصد کرنے جبکہ غیررجسٹرڈ افراد کو سپلائی پر مزید2 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی اطلاعات زیرگردش ہیں، چینی پر17فیصدسیلز ٹیکس عائد کرنے کے علاوہ ایسے گھریلو صارفین جنکی ماہوار بجلی کی کھپت 1000 یونٹ ہے پر 10 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کا اضافی بوجھ لادنے کی تیاری بھی کی جارہی ہے ان منفی اقدامات کے نتیجے میں ملکی معیشت تباہ اور ٹیکس چوری، اسمگلنگ، انڈرانوائسنگ، مس ڈکلیریشن سمیت دیگرچور بازاری کا رجحان فروغ پائے گا جومعاشی ترقی میں رکاوٹ کے ساتھ برآمدی سرگرمیوں کو بھی بری طرح متاثر کرے گا۔



کراچی چیمبر کا کہنا ہے کہ یف بی آر کے ان منفی اقدامات کی اطلاعات پھیلنے سے ملک بھرکی تاجروصنعتکار برادری میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، پاکستان بھر کی مستند تجارتی تنظیموں کی جانب سے سیلز ٹیکس کی شرح میں کمی کرتے ہوئے 8 سے9 فیصدکی سطح پر لانے کا مطالبہ کیا جارہاہے، اس کے برعکس سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جوٹیکس نیٹ میں اضافے کی حوصلہ شکنی کا باعث بنے گی اورحکومتی ریونیو میں بھی نمایاں کمی کا سبب بن جائے گی۔

کراچی چیمبر آف کامرس کا موقف ہے کہ ٹیکسو ں میں اضافے کی پالیسی اختیار کیے جانے سے ملکی معیشت پرتباہ کن اثرات مرتب ہوں گے لہٰذا تجارتی و صنعتی شعبہ جات ایف بی آر کے بجٹ اقدامات کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ کراچی چیمبرنے توقع ظاہر کیا ہے کہ ایف بی آروفاقی بجٹ کے حوالے سے کوئی بھی قدم اٹھانے سے قبل ملک کے اہم چیمبرز آف کامرس کے ساتھ مشاورت کرے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں