پاکستان ہاکی ٹیم کی ایشین چیمپئنز ٹرافی میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا

محمد یوسف انجم  جمعـء 14 ستمبر 2018
مالی مسائل کی وجہ سے گرین شرٹس کی ایونٹ میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے فوٹو:فائل

مالی مسائل کی وجہ سے گرین شرٹس کی ایونٹ میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے فوٹو:فائل

لاہور: مالی مشکلات کے باعث پاکستان ہاکی ٹیم کی ایشین چیمپئنز ٹرافی میں شرکت پر سوالیہ نشان لگ گیا غیر ملکی کوچز نے کیمپ میں شرکت کو اپنی تنخواہ کی ادائیگی سے مشروط کردیا۔

وزیر اعظم کی طرف سے کامن ویلتھ گیمز کے لیے اعلان کردہ انعامی رقم کی مد میں دو دو لاکھ اور پرانے ڈیلی الاؤنس کے ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ  ہرکھلاڑی کی بھی ادائیگی ابھی کرنی ہے۔

اڑھائی کروڑ کی مقروض فیڈریشن گرانٹ نہ ملنے پر مسقط میں ٹیم ہوٹل تک  بک نہیں کرواسکی، ڈیڈ لائن ختم ہونےمیں صرف ایک دن باقی رہ گیا۔ ذرائع کے مطابق حکومتی گرانٹ جاری نہ ہونے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کا خزانہ خالی ہے اور اس کے لیے معاملات چلانا نا ممکن  ہوگیاہے۔

ایشین گیمز کے لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر خالد سجاد کھوکھر نے اڑھائی کروڑ ادھار لے کر کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنسز، چیف کوچ رولنٹ اولٹمنز اور دوسرے کوچنگ اسٹاف کے بقایا جات کلیئر کیے تھے۔ اب قومی ٹیم کو اگلے ماہ ایشین چیمپئنز ٹرافی میں حصہ لینا ہے جس کا کیمپ 22 ستمبر سے لگانے کا اعلان کیاگیا ہے۔

لیکن مالی مسائل کی وجہ سے  گرین شرٹس کی ایونٹ میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے۔ غیرملکی چیف کوچ رولنٹ اولٹمنز اور آسٹریلوی ٹرینرنے پی ایچ ایف پر واضح کردیا ہے کہ اگست کی تنخواہ کی ادائیگی کے ساتھ ستمبر اور اکتوبر کی تنخواہ ایڈوانس میں ملنے کی صورت میں ہی لاہور آکر ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

پی ایچ ایف حکام کو ایشین چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے ہوٹل بکنگ، سفری اخراجات، کوچز کی تنخواہوں اور کھلاڑیوں کے ڈیلی الاؤنسز کے لیے فوری گرانٹ کی اشد ضرورت ہے۔ پی ایچ ایف کے مالی مسائل کی وجہ سے کئی سینئر کھلاڑیوں نے بھی کیمپ میں شرکت نہ کرنے کا عندیہ دیاہے۔

ایشین چیمپئنز ٹرافی کے بعد قومی ٹیم کو چند ہفتوں بعد بھارت میں ورلڈکپ میں شرکت کرناہے، جس کے لیے اکتوبر کے پہلے ہفتے تک ہوٹل بکنگ کروانا لازمی ہے، بصورت دیگر قومی ٹیم کی ورلڈکپ میں شمولیت ممکن نہیں ہوپائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔