پولٹری فیڈ خام مال کی درآمدپر پابندی ہٹانے کیلیے چین سے مذاکرات کی منظوری

خصوصی رپورٹر  ہفتہ 15 ستمبر 2018
کینولا، سویا بین، ریپیسیڈ اور سن فلاور کے پھوک کی چین کر برآمدکے ساتھ پاکستان کو اربوں ڈالرکا زرمبادلہ حاصل ہوسکے گا۔ فوٹو:فائل

کینولا، سویا بین، ریپیسیڈ اور سن فلاور کے پھوک کی چین کر برآمدکے ساتھ پاکستان کو اربوں ڈالرکا زرمبادلہ حاصل ہوسکے گا۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزارت تجارت نے پولٹری فیڈ میں استعمال ہونے والی پاکستانی مصنوعات کی درآمد پر عائد پابندی ختم کرانے کے لیے چین کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات کی منظوری دے دی ہے۔

وزارت تجارت میں ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پولٹری فیڈ میں استعمال ہونے والی پاکستانی مصنوعات کی درآمد پر عائد پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کی صدارت وفاقی سیکرٹری تجارت یونس ڈاگھا نے کی۔

اجلاس میں پاکستانی کینولا میل، ریپی سیڈ (توریا)میل، سن فلاور میل اور سویا بین میل کی برآمد جبکہ ڈپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن(ڈی پی پی ) کی جانب سے پولٹری فیڈ میں استعمال ہونے والے کینولا، سویا بین، ریپیسیڈ اور سن فلاور کے پھوک کی برآمد پر عائد پابندی کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں چین و امریکاکے درمیان جاری تجارتی کشمکش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سویا بین سے تیل حاصل کرنے کے بعد بچنے والے پھوک کی چین کو برآمد یقینی بنانے کیلئے پاکستانی مینوفیکچررز کی ایڈہاک بنیادوں پر رجسٹریشن جبکہ زیرو ریٹنگ پر پھوک کی برآمد اور برآمد کنندگان کیلئے ڈیوٹی و ٹیکسوں کے ریفنڈ کے طریقہ کار پر بھی غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستانی پولٹری انڈسٹری کو درپیش مسائل کے باعث پاکستان میں پولٹری فیڈکی مینوفیکچرنگ بھی متاثر ہوئی ہے حالانکہ پاکستان کے پاس کینولا میل، ریپی سیڈ (توریا) میل، سن فلاور میل اور سویا بین میل وافر مقدار میں موجود ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔