سرکاری ہائیڈرینٹس سے کمرشل بنیاد پر پانی کی فروخت جاری

نعیم خانزادہ  ہفتہ 15 ستمبر 2018
واٹر بورڈ کے افسراورعملہ یومیہ سیکڑوں ٹینکرمن مانی رقم پر بیچنے لگے۔ فوٹو: فائل

واٹر بورڈ کے افسراورعملہ یومیہ سیکڑوں ٹینکرمن مانی رقم پر بیچنے لگے۔ فوٹو: فائل

 کراچی:  کراچی میں سرکاری ہا ئیڈرینٹس سے پانی کے ستائے ہوئے شہریوں کے بجائے تجارتی طور پر فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، سرکاری ہا ئیڈرنٹس پر یومیہ کروڑوں روپے کا پانی سرکاری نرخ کا جھانسہ دے کر کمرشل بنیاد پر فروخت کیا جارہا ہے۔

کراچی میں وہ علاقے جہاں لائنوں کے ذریعے پانی کی فراہمی شدید متاثر ہے ان علاقوں کے لیے6 سرکاری ہائیڈرنٹس قائم ہے جس سے یومیہ ایک کروڑگیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے،سرکاری ہائیڈرنٹس سے شہریوں کو سرکاری نرخ کے بجائے کمرشل بنیاد پر پانی فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے،شہری لائنوں میں لگ کر سرکاری نرخ  پر پانی کے حصول کے لیے پریشان رہتے ہیں لیکن واٹر بورڈ کے افسران پانی مہنگے داموں فروخت کرنے میں مصروف ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ سخی حسن ہائیڈرینٹ پر شہریوںکی لمبی قطاریں لگی ہوتی ہیں پانی کے ستائے ہوئے سیکڑوں شہری گھنٹوں ایک ٹوکن کا انتظار کرتے ہیں، درخواست دینے کے ایک ہفتے بعد ٹینکر حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، واٹر بورڈ کے افسران اور عملہ یومیہ سیکڑوں واٹر ٹینکر کمرشل بنیاد پر من مانی رقم پر فروخت  کررہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سرکاری نرخ کے مطابق ایک ہزار گیلن کے واٹر ٹینکر کا نرخ ایک ہزار روپے،2 ہزار گیلن کے واٹر ٹینکر کا 1400 روپے میں، 3 ہزارگیلن کے واٹر ٹینکر کا 1800 روپے نرخ مقرر ہے۔

ٹینکرما فیا کے ساتھ مل کر واٹر بورڈ کے افسران اور عملہ کمرشل بنیاد پر ان ٹینکروں کو فروخت کررہے ہیں جس میں ایک ہزار گیلن کا ٹینکر2500 روپے، 2 ہزارگیلن کا ٹینکر4000 ہزار روپے اور3 ہزارگیلن کا ٹینکر5000 ہزار روپے میں فروخت کررہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سخی حسن ہائیڈرینٹ کے ایک دن کے اعدادوشمارکے مطابق کمرشمل بنیاد پر900 ٹینکر روانہ کیے گئے، سرکاری نرخ پر 500 ٹینکر، ڈپٹی کمشنر کے کوٹے کے 50 ، اداروں کے لیے 150 ٹینکر روانہ کیے گئے، سخی حسن شہر کا واحد سرکا ری ہائیڈرینٹ ہے جہاں شہر ی با آسانی پہنچ جاتے ہیں لیکن اس مرکزی ہائیڈرینٹ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں جاری ہیں۔

شیرپاؤ ہائیڈرینٹ اورکرش ہائیڈرینٹ دور ہونے کی وجہ سے شہریوں کی پہنچ سے دور ہیں اور وہاں سخی حسن ہائیڈرینٹ سے بھی زیادہ پانی چوری کیا جارہا ہے، ایک طرف قلت آب سے متاثرہ علاقوں کے شہری بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں اور دوسری طرف سرکاری ہائیڈرینٹس سے کھلے عام پانی چوری کرکے فروخت کیا جارہا ہے اس حوالے سے واٹر بورڈ کے ہائیڈرینٹ انچارج شکیل قریشی نے مسلسل خاموشی اختیار کر رکھی ہے ، وہ موقف دینے کے لیے تیار نہیں ، پانی کے ستائے مکینوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے سرکاری ہائیدرینٹس سے پانی کی چوری اور ٹینکر کمرشل بنیاد پر بیچنے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔