بچہ معذوری کیس ؛ کے الیکٹرک کے ملازمین ضمانت مسترد ہونے پرعدالت سے فرار

ویب ڈیسک  ہفتہ 15 ستمبر 2018
کے الیکٹرک کے ملازمین نے ضمانت کی درخواست کی تھی جسے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر نے مسترد کردیا :فوٹو:فائل

کے الیکٹرک کے ملازمین نے ضمانت کی درخواست کی تھی جسے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر نے مسترد کردیا :فوٹو:فائل

کراچی: کے الیکٹرک کے 9 ملازمین عبوری ضمانت مسترد ہوتے ہی احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کے الیکٹرک کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث 8 سالہ بچے کے دونوں بازوؤں سے محروم ہونے پر کے الیکٹرک کے ملازمین کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ کے الیکٹرک کے ملازمین نے  کا معاملہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کی عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست کی، جسے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر نے مسترد کردیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کرنٹ سے بچے کی معذوری پر 7 کے الیکٹرک ملازمین گرفتار

عبوری ضمانت مسترد ہوتے ہی کے الیکٹرک کے 9 ملازمین احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے جب کہ پولیس انہیں گرفتار کرنے میں ناکام ہوگئی۔ فرار ہونے والے ملزمان میں ڈپٹی منیجرمیٹراینڈ انسٹالیشن کمرشل ایریا سعید احمد ، فورمین محمد مشتاق ،نیو کنکشن سپر وائرز مرزا آصف بیگ، میٹر چیکر آصف آقبال ، بی او ای نیو کنکشن ثاقب حسین، میٹر کلسٹر سید حیدررضا اور اسسٹنٹ انجینئر کلسٹر سید محمد عاصم شامل ہیں۔

واضح رہے کہ  کراچی کے علاقے احسن آباد میں بجلی کا تار گرنے سے 8 سالہ بچہ عمر کے دونوں بازو بری طرح جھلس گئے تھے اور ڈاکٹروں نے بچے کی جان بچانے کے لیے اس کے دونوں بازو جسم سے علیحدہ کردیے۔ بچے کے والد محمد عارف کی مدعیت میں کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں کے الیکٹرک گڈاپ ٹاؤن کی انتظامیہ کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔