اسٹاک مارکیٹ 232 پوائنٹس کا اضافہ انڈیکس 21800 کئی نئی سطح پر پہنچ گیا

کاروباری حجم 64.66 کروڑ حصص کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر،61.48 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، مالیت میں مزید49۔۔۔


Business Reporter June 01, 2013
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران اسٹاک بروکرز شیئرپرائس بورڈ دیکھ رہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں کسی واضح سمت کے بغیر جمعہ کو بھی نمایاں تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے تاریخ میں پہلی بارانڈیکس21800 پوائنٹس کی نئی سطح بھی رقم کرگیا جبکہ کاروباری حجم کے اعدادوشمار بھی 64.66 کروڑحصص کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کیے گئے۔

تیزی کے باعث61.48 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید49 ارب5 کروڑ44 لاکھ 12 ہزار84 روپے کا اضافہ ہوگیا، وزارت خزانہ کی جانب سے سعودی عرب سے کریڈٹ پر خام تیل کے حصول کے بجائے متبادل ذرائع سے 3 ارب ڈالر حاصل کرنے کی نئی حکمت عملی کی خبر اور غیرملکیوں سمیت دیگر شعبوں کی انرجی ودیگر چھوٹے اسٹاکس میں سرمایہ کاری بڑھنے کے نتیجے میں مارکیٹ تیزی کی جانب گامزن رہی۔

تاہم ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بیشترسرمایہ کاری کے شعبے مارکیٹ کے غیرواضح سمت کے سبب طویل المدت سرمایہ کاری سے گریزاں ہیں لیکن مارکیٹ میں کمپنیوں کی ٹریڈنگ کا دائرہ کار بتدریج وسیع ہوتا جارہا ہے یوں محسوس ہوتا ہے کہ مارکیٹ میں مختصرالمدت سرمایہ کاری بڑھ گئی ہے جسکی وجہ سے بعض سیشنز میں تیزی کے بعد مندی کے اثرات غالب ہوجاتی ہے۔



ٹریڈنگ کے دوران میوچل فنڈز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر74 لاکھ87 ہزار864 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود دونوں کاروباری سیشنز کے دوران مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے50 لاکھ17 ہزار908 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے32 ہزار53 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے13 لاکھ15 ہزار233 ڈالر اوراین بی ایف سیز کی جانب سے11 لاکھ22 ہزار670 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا گراف تیزی کی جانب گامزن رہا۔

نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 232.39 پوائنٹس کے اضافے سے 21823.05 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 177.56 پوائنٹس کے اضافے سے 16880.16 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 363.02 پوائنٹس کے اضافے سے37642.68 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت1.42 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر64 کروڑ66 لاکھ4 ہزار310 حصص کے ریکارڈ نوعیت کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار405 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں249 کے بھاؤ میں اضافہ 136 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ70 روپے بڑھکر1487 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ58 روپے بڑھکر6600 روپے ہوگئے جبکہ باٹا پاکستان کے بھاؤ70 روپے کم ہوکر1730 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ39.99 روپے کم ہوکر1810 روپے ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں