سندھ ہائی کورٹ: صارفین کے حقوق کیلیے قانون سازی کرنیکی ہدایت

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 16 اگست 2012
وزارت قانون اس حوالے سے فریقین کا اجلاس طلب کرے،30روز میں رپورٹ پیش کی جائے۔ فوٹو: ایکسپریس

وزارت قانون اس حوالے سے فریقین کا اجلاس طلب کرے،30روز میں رپورٹ پیش کی جائے۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے حکومت سندھ کو صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلیے قانون سازی کرنے اور اس حوالے سے 30دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت نے ہدایت کی کہ وزارت قانون اس حوالے سے متعلقہ فریقین کا اجلاس طلب کرکے قانون سازی کیلیے مسودہ تیار کرے ،فاضل بینچ نے آبرزو کیا کہ یہ مفاد عامہ کا اہم مسئلہ ہے اس پر جلد پیش رفت کی ضرورت ہے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل میران محمد شاہ نے عدالت کو بتایا کہ اس حوالے سے قانون سازی کی جارہی ہے، یونائیٹڈ ہیومن رائٹس کمیشن کے رانا فیض الحسن کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں چیف سیکرئٹری سندھ وزارت قانون ، وزارت صنعت اورڈی سی او کراچی کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، صوبہ خیبرپختونخوا اور دیگر صوبوں میں تحفظ صارفین کے حوالے سے قانون موجود ہے۔

سندھ میں اب تک صارفین کے حقوق کے متعلق قانون سازی نہیں ہوسکی ہے جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آٹا،دال،چاول اور دیگر بنیادی ضرورت کی اشیا غیر معیاری اور مہنگے داموں فروخت کی جارہی ہے،علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس شاہدانورباجوہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے ایس ایس پی عمر کوٹ کو سی ایم ایچ چھور کے لاپتہ ڈسپنسر محمد امین کو20ستمبرتک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے،بدھ کو سماعت کے موقع پر عدالت کو بتایا گیا کہ محمد امین کوپاک فوج نے بھگوڑا قراردے دیا ہے اور فوج کو اس کے حواکے سے کوئی علم نہیں کہ وہ کہاں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔