لیاقت یونیورسٹی، سیکیورٹی گارڈ نے طالبہ کے اغوا کی کوشش ناکام بنادی

نامہ نگار  ہفتہ 1 جون 2013
جامشورو تھانے میں جویریہ نے بتایا کہ اسکے  پسندکی شادی کرنے پر والدین خوش نہیں تھے جس پر اس نے والد کا گھر چھوڑ دیا. فوٹو: فائل

جامشورو تھانے میں جویریہ نے بتایا کہ اسکے پسندکی شادی کرنے پر والدین خوش نہیں تھے جس پر اس نے والد کا گھر چھوڑ دیا. فوٹو: فائل

کوٹری: پسند کی شادی کرنے والی لیاقت میڈیکل یونیورسٹی میں نرسنگ کی سیکنڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے والد اور رشتے داروں کی جانب سے اغوا کرنے کی کوشش سیکیورٹی گارڈز نے ناکام بنا دی۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنس جامشورو اسپتال کے نرسنگ کے شعبے میں زیر تربیت اور اسپتال میں پارٹ ٹائم ملازمت کرنے والی نرس جویریہ رانا کو یونیورسٹی جاتے ہوئے اس کے والد اور رشتے داروں نے مبینہ طور پر گاڑی میں ڈال کر اپنے ہمراہ لے جانے کی کوشش کی تاہم یونیورسٹی کے مین گیٹ پر تعینات سیکیورٹی گارڈز نے گاڑی روک لی اور پولیس کو طلب کر کے طالبہ کے والد محمد سلیمان، شہزاد خان اور آصف کو اس کے حوالے کر دیا۔

جامشورو تھانے میں جویریہ نے بتایا کہ اسکے  پسندکی شادی کرنے پر والدین خوش نہیں تھے جس پر اس نے والد کا گھر چھوڑ دیا لیکن آج والد اور دیگر رشتے دار اسے زبر دستی ساتھ لے جا رہے تھے کہ پولیس نے انہیں پکڑ لیا۔ اس نے بتایا کہ  رشتے دار اس کی شادی کسی اور سے کر انا چاہتے ہیں جو اسے قبول نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔