ہم اخبارات کو ختم نہیں ہونے دیں گے، وزیر اطلاعات

نیوز ڈیسک  اتوار 16 ستمبر 2018
راناعظیم ،جی ایم جمالی کی قیادت میں صحافیوں کے وفد کی ملاقات،مسائل پر یادداشت پیش۔ فوٹو: فائل

راناعظیم ،جی ایم جمالی کی قیادت میں صحافیوں کے وفد کی ملاقات،مسائل پر یادداشت پیش۔ فوٹو: فائل

لاہور: وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم اخبارات کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر رانا عظیم اور سیکریٹری جنرل جی ایم جمالی کی قیادت میں سینئر صحافیوں ، پی یو جے ، ایمرا، ایپنک کے عہد داران نے وزیراطلاعات فواد چوہدری سے ملاقات کی۔

ملاقات میں سینئر تجزیہ کارسلمان غنی، حبیب اکرم، سینئر اینکر عمران خان، اسامہ طیب، ایپنک کے سینئر وائس چیئرمین نعیم مصطفی، پی یو جے کے صدر شہزاد حسین بٹ، جنرل سیکریٹری اشرف مجید، آ صف بٹ، پی یو جے کے نائب صدر میاں شاہد ندیم، عامر سہیل، جوائنٹ سیکریٹری عدنان لودھی، سابق صدر پی یو جے حافظ عبد الودود، محمد فاروق جوہری، شاہد چوہدری فنانس سیکریٹری نو ر حسن رانا، پروڈیوسر ایسوسی ایشن کے رہنما قیصر شریف وفد میں شامل تھے۔

پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل جی ایم جمالی کی طرف سے وزیراطلاعات فواد چوہدری کو صحافیوں کے مسائل کے حوالے سے ایک یاد داشت پیش کی گئی، پی ایف یو جے کے صدر رانا محمد عظیم نے وزیراطلاعات سے کہا کہ اس وقت صحافتی برادری سخت بحران کا شکار ہے اور موجودہ حکومت سے ہم کو امید ہے کہ آپ جیسے بہترین وزیر اطلاعات اس صحافتی بحران کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے اداروں سے چھانٹیوں ویج ایوارڈ صحافی کارکنوں کی ہیلتھ اور لائف انشورنس ، آئی ٹی این ای کے جج کو با اختیار کرنے الیکٹرونک میڈیا کو ویج ایوارڈ کا حصہ بنانے اور چاروں صوبوں میں جرنلسٹس ٹریننگ اکیڈمی کے حوالے سے گزارشات پیش کیں۔

اس موقع پر رانا عظیم نے یہ بھی کہا کہ بہت سے ادارے اس وقت بحران کا شکار ہیں ہم سب نے مل کر اس بحران کوختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہے اگر ادارے ہوں گے تو کارکن ہوں گے اگر ادارے بند ہو گئے تو یہ سب سے زیادہ کارکنوں کا نقصان ہو گا جس پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کو درپیش مسائل کا حل پہلی ترجیح ہے اور کسی بھی صورت میں نہ تو اداروں کو بند ہونے دیں گے اور نہ ہی آزادی صحافت پر قدغن لگنے دیں گے انھوں نے کہا کہ آپ نے جو مسائل پیش کیے ہیں ان کو حل کرنا اولین ترجیح ہے جلد یہ مسائل حل ہو جائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا ریگولیٹر اتھارٹی کو بنانے کا مقصد ہی یہی ہے کہ اس میں الیکٹرانک میڈیا بھی شامل ہو گا وہ بھی ویج ایوارڈ کا حق دار ہو گا اور اس اتھارٹی کے ذریعے کارکن اور مالکان دونوں کے مسائل حل ہوں گے انھوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ ہماری حکومت اشتہارات پر پابندی لگا رہی ہے ایسا بالکل نہیں اشتہارات دیے جائیں گے مگر یہ نہیں ہو گا کہ جس طرح سابقہ حکومت نے اشتہاات کو اپنے لیے استعمال کیا اور اربوں روپے پانی کی طرح لٹا دیے ہم ایسا نہیں کریں گے ایسا سسٹم بنا رہے ہیں کہ اشتہارات حکومتیں اپنے استعمال کے بجائے میرٹ پر دیں ہم اخبارات کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ پی ایف یو جے کے ساتھ مل کر صحافیوں کے مسائل کو حل کریں گے اس موقع پر انھوں نے کہا کہ قومی اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے جامع حکمت عملی پر کام کیا جا رہا ہے ملک خوشحال ہو گا تو اس کے ثمرات تمام اداروں تک پہنچیں گے انھوں نے کہا کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے ہر سطح پر تعاون کیا جائے گا اس موقع پر پی یو جے کے صدر شہزاد بٹ اور جنرل سیکریٹری اشرف مجید نے وفاقی وزیر اطلاعات کو پی یو جے آفس کے دورے کی بھی دعوت دی وزیر اطلاعات کو یقین دلایا گیا کہ ہر اس اقدام جس سے صحافتی برادری کی بہتری ہو اس پر پوری پی ایف یو جے ان کے ساتھ کھڑی ہو گی۔

ایپنک کے سینئر وائس چیئرمین نعیم مصطفی نے کہا کہ جلد از جلد کارکنوں کو ویج ایوارڈ ملنے سے صحافتی برادری خوشحال ہو جائے گی ، آ صف بٹ نے الیکٹرانک میڈیا کو بھی ویج ایوارڈ میں شامل کرنے پر وزیر اطلاعات کا شکریہ ادا کیا۔سینئر اینکر پرسن سلمان غنی، حبیب اکرم عمران خان اور اسامہ طیب نے کہا کہ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس صحافیوں کی بہترین ترجمانی کر رہی ہے پی ایف یو جے اور وزارت اطلاعات مل کر نہ صرف مسائل کو حل کر سکتی ہے بلکہ اس پاکستان کے اندر ان دونوں کے اکھٹے کام کرنے سے آزادی صحافت مزید مضبوط ہو گی اور صحافی خوشحال ہوں گے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔