سانحہ گجرات:متاثرہ گاڑی کا فٹنس سرٹیفکیٹ رشوت دیکر لیا گیا

مانیٹرنگ ڈیسک  ہفتہ 1 جون 2013
چیکنگ کے نام پر مسافر گاڑیاں بند کی جارہی ہیں، شہری کی لائیو ود طلعت میں گفتگو.  فوٹو : فائل

چیکنگ کے نام پر مسافر گاڑیاں بند کی جارہی ہیں، شہری کی لائیو ود طلعت میں گفتگو. فوٹو : فائل

لاہور: گجرات کے نواحی علاقے منگووال میں اسکول وین کے حادثے میں اسکول ٹیچر سمیت 18 بچوں کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام لائیو ود طلعت میں میزبان طلعت حسین نے سانحے کی مزید تفصیلات جاننے کی کوشش کی۔آرپی او گوجرانوالہ ملک خدابخش اعوان نے بتایا کہ ڈرائیور عرفان اسکول اور گاڑی کے مالک شفقت اور رضوان کو گرفتارکرلیا ہے، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آگئی ہے جس کے مطابق گاڑی کو گیس سے پٹرول پرکرنے کے دوران گاڑی میں ایک کنستر میں رکھا پٹرول رسنے لگاجس کو آگ لگ گئی، گاڑی کی فٹنس کو بھی چیک کیا جارہا ہے اور ایک ہفتے تک چالان درج کرادیا جائے گا، ہم نے علاقے میں غیر قانونی طورپر پٹرول بیچنے والوں کو پکڑ اہے اورمقدمات درج کیے ہیں، سب سے زیادہ خطرہ ان گاڑیوں سے ہوتا ہے جن میں پٹرول کسی کنستر میں رکھا گیا ہو اور جس گاڑی کو آگ لگی وہ بھی ان جیسی بدقسمت گاڑیوں میں سے ایک تھی۔

ہم نے ڈسٹرکٹ کے حساب سے تمام ان گاڑیوں کا شمار شروع کردیا ہے جو بچوں کوا سکول لانے اور لے جانے کے لیے مختص ہیں۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ گاڑی کو فٹنس سرٹیفیکیٹ رشوت دے کر لیا گیا تھا اور حادثے کے بعد فٹنس چیک کرنے کے محکمے کے تمام افسران روپوش ہوگئے اور دفتر پرتالا پڑا ہوا ہے۔ایک شہری نے کہا کہ مقامی پولیس اور انتظامیہ نے اس واقعے کو مثال بناکر لوکل ٹرانسپورٹ کی ساری گاڑیوں کو چیک کرنا شروع کردیا ہے اور چیکنگ کے نام پر گاڑیوں کو بند کیا جارہا ہے اور ایک ایک ہزار روپے لے کر چھوڑا جارہاہے۔ ڈی سی او گجرات آصف بلال لودھی نے کہاکہ وین ڈرائیور، غیر قانونی پٹرول بیچنے والے ، اسکول مالکان، حکومت اور سول سوسائٹی اس سانحے کے ذمے دار ہیں کہ وہ اپنا کردار اداکیوں نہیں کررہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔