- کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے، چیف جسٹس
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
پی ایس اوکوپورٹ پرجہازکھڑا رکھنے پر8 ماہ میں 93 لاکھ ڈالرنقصان
اسلام آباد: پاکستان اسٹیٹ آئل کو رواں سال کے پہلے 8ماہ کے دوران پورٹ پر جہاز کھڑے رہنے اور بروقت آئل منتقلی نہ ہونے کے باعث 93 لاکھ ڈالر کے خسارے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو رواں سال 2018 کے پہلے 8 ماہ جنوری سے اگست کے دوران پورٹ پر جہاز کھڑے رہنے اور بروقت آئل منتقلی نہ ہونے کے باعث 93 لاکھ یو ایس ڈالر کا نقصان ہوا ہے تاہم پاکستان اسٹیٹ آئل کے اس نقصان میں گزشتہ سال 2017 اسی عرصے کے دوران ہونے والے ان نقصانات کی نسبت کمی آئی ہے اور گزشتہ سال 2017 جنوری سے اگست کے دوران یہ نقصانات 1 کروڑ 96 لاکھ ڈالر تھے۔ پورٹ پر جہازوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث پی ایس او سمیت دیگر کمپنیوں کو پٹرولیم مصنوعات کی منتقلی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور جن کمپنیوں کے جہاز مقررہ مدت سے زیادہ کھڑے رہتے ہیں ان کو ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔
اس مد میں پی ایس او کی جانب سے گزشتہ 5 مالی سال کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہو گا کہ وفاقی وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے ادارے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو گزشتہ 5 سال کے دوران مجمو عی طور پر 6کروڑ87لاکھ یو ایس ڈالر کا نقصان اس وجہ سے ہوا ہے۔
پی ایس او کے گزشتہ 5 سال کے دوران ہونے والے نقصان کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ مالی سال 2013-14 کے دوران پی ایس او نے 9 ارب 6 کروڑ روپے کی درآمدات کیں جس میں پی ایس او کو 25 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا۔ 2014-15کے دوران پی ایس او نے 6ارب 26کروڑ 50لاکھ ڈالر کی درآمدات کی جس میں سے پی ایس او کو 41 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا۔ 2015-16کے دوران پی ایس او کی جانب سے 3ارب 64کروڑ 80لاکھ ڈالر کی درآمدات کی گئی، جس میں 1 کروڑ 64 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا۔
2016-17کے دوران پی ایس ا و نے 4ارب 6کروڑ 10لاکھ ڈالر کی درآمدات کیں جس میں سے 2کروڑ 53لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا جبکہ مالی سال 2017-18کے دوران پاکستان اسٹیٹ آئل کی جانب سے 4ارب 27کروڑ 80لاکھ ڈالر کی درآمدات کی گئیں جن میں سے 2کروڑ ڈالر سے زائد کا خسارہ برداشت کرنا پڑا۔ اس طرح پاکستان اسٹیٹ آئل کو گزشتہ 5 سال کے دوران پورٹس پر جہاز کھڑے رہنے اور بروقت آئل منتقلی نہ ہونے کے باعث مجموعی پر 6 کروڑ 87 لاکھ یو ایس ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ اس طرح گزشتہ 5 سال کے دوران پی ایس او کا یہ خسارہ 0.03فیصد سے بڑھ کر 0.48 فیصد ہو گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔