- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
ترکی میں شراب نوشی پر نئے حکومتی قوانین کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہرے
انقرہ: ترک پارلیمنٹ کی جانب سے شراب نوشی کے خلاف نئے قوانین کی منظوری کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامے دوسرے روز بھی جاری ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت انقرہ کے تقسیم اسکوائر میں غازی پارک کی از سو نو تعمیر، ملک میں شراب کی فروخت محدود کرنے اور اس کی تشہیر پر پابندی کے سلسلے میں کی جانے والی قانون سازی کے خلاف استنبول سے شروع ہونے والے احتجاج کا سلسلہ ملک کے مختلف علاقوں تک پھیل گیا ہے۔ جمعے کو پولیس کی جانب سے مظاہرین پر شیلنگ کے باوجود ہفتے کو بھی استنبول میں سیکڑوں افراد نے مارچ کیا۔ پولیس کو صورت حال پر قابو پانے کے لئے دیگر صوبوں سے بھی بھاری نفری طلب کرنی پڑی جبکہ انتظامیہ نے شہر کےبعض حصوں میں ناکہ بندی کرتے ہوئے کئی سڑکوں کو ٹریفک کے لئے بھی بند کردیا۔
دارالحکومت انقرہ میں بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا، جنہیں منتشر کرنے کے لئے پولیس نے شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا دوسری جانب مظاہرین کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔ اس کے علاوہ ازمیر، بودروم، قونیہ اور اناطولیا میں بھی شدید احتجاج کیا جارہا ہے جن پر قابو پانے کے لئے پولیس کو اضافی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔
ترک وزیر داخلہ معمر گلر نے مظاہرین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پولیس کی جانب سے ان کے خلاف طاقت کے بے جا استعمال کی شکایت کی تحقیقات کی جائیں گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔