گیس قیمتوں میں اضافہ، اسٹاک مارکیٹ 400 پوائنٹس گر گئی، 123 ارب کا نقصان

بزنس رپورٹر  منگل 18 ستمبر 2018
کاروباری حجم صرف14کروڑ52 لاکھ شیئرزتک محدود،358میں سے 265 فرمز کے دام گرگئے۔ فوٹو: فائل

کاروباری حجم صرف14کروڑ52 لاکھ شیئرزتک محدود،358میں سے 265 فرمز کے دام گرگئے۔ فوٹو: فائل

 کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی مندی کا تسلسل برقراررہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس مزید 399.84 پوائنٹس کی کمی سے 40520.47 پوائنٹس کی سطح پرآگیا جب کہ 68.83 فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں گرنے سے سرمایہ کاروں کو ایک کھرب 23 ارب 21 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت ایک کروڑ 15 لاکھ 59 ہزار شیئرز کم رہا۔

گزشتہ روز ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور ابتدائی اوقات میں مخصوص کمپنیوں کے شیئرز کے حصص کی خریداری میں دلچسپی بڑھنے کے سبب کے ایس ای 100 انڈیکس 40961 پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا لیکن اس سے قبل کہ 41000 کی نفسیاتی حد بحال ہوتی‘ اقتصادی رابطہ کمیٹی میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کے باعث سیمنٹ اور فرٹیلائزر سیکٹر میں حصص کی فروخت کا دباؤ بڑھ گیا جب کہ گزشتہ بیرونی سرمایہ کاری کی انخلا کے منفی اثرات بھی سامنے آنے لگے جس سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے اورمندی چھاگئی جس کے نتیجے میں ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس 40254 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا تاہم آخری لمحات میں ریکوری آئی جس سے مذکورہ حد سے برقرار نہ رہ سکی لیکن مجموعی طور پر مندی کے اثرات غالب رہے اور مارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای 100 انڈیکس 399.84 پوائنٹس کی کمی سے 40520.47 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 229.77 پوائنٹس کی کمی سے 19793.78 پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 832.92 پوائنٹس کمی سے 68671.15 پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئر انڈیکس 278.86 پوائنٹس کمی سے 29686.96 پوائنٹس پر بند ہوا۔

گزشتہ روزمجموعی طور پر 358 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 68 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ ہوا لیکن اس کے مقابلے میں 265 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی ریکارڈ کی گئی اور 25 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا۔

بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی آنے کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں ایک کھرب 23 ارب 21 کروڑ 20 لاکھ روپے کی کمی ہوئی جس سے سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت 84 کھرب 65 ارب 65کروڑ30لاکھ روپے سے گھٹ کر 83 کھرب 42 ارب 44 کروڑ 10 لاکھ روپے ہوگئی۔ گزشتہ روز حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم صرف 14 کروڑ 52 لاکھ شیئرزتک محدود رہا جو جمعہ کے 15 کروڑ 67 لاکھ 59 ہزار شیئرز کے مقابلے میں ایک کروڑ 15 لاکھ 59 ہزار شیئرکم ہے۔

قیمتوں میں اتار چڑھاؤکے لحاظ سے انڈس موٹرز کے حصص سرفہرست رہے جس کے حصص کی قیمت 22.54 روپے اضافے سے 1500.62 روپے اور باٹا پاک کے حصص کی قیمت 9.99 روپے اضافے سے 1839.99 روپے پر بند ہوئی۔

نمایاں کمی کولگیٹ پامولو کے حصص میں ریکارڈکی گئی جس کے حصص کی قیمت 124.10 روپے کمی سے 2357.90 روپے اور گندھارا انڈسٹریز کے حصص کی قیمت 34.90 روپے کمی سے 663.16 روپے پربند ہوئی۔

گزشتہ روز لوٹے کیمکل کی سرگرمیاں 2 کروڑ 37 لاکھ 28 ہزار شیئرز کے ساتھ سرفہرست رہیں جب کہ دیگر کمپنیوں میں یونٹی فوڈز، ڈیسکون آکسی چیم، اینگرو پولیمربینک آف پنجاب، کے الیکٹرک نیمر ری سنز، دیوان سیمنٹ، میپل لیف اور فوجی فوڈز کے حصص کا نمایاں کاروبار ہوا۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق آئندہ دنوں بھی منفی رجحان برقرار رہنے کا امکان ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔