- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
7 دن گزرگئے، مقتول ڈاکٹر حنیف کے مقدمے میں پیش رفت نہ ہوسکی
کراچی: خواجہ اجمیر نگری میں ایک ہفتہ قبل قتل کیے جانے والے ڈاکٹر حنیف چشتی کے مقدمہ قتل میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
ملزمان میں سے ایک ڈھاٹا باندھا ہوا تھا جبکہ دوسرا ہیلمٹ پہنا ہوا تھا جس کی وجہ سے انھیں شناخت بھی نہیں کیا جاسکتا جبکہ خاکے بھی تیار نہیں کیے جاسکے ، اتوار 26 مئی کی شام خواجہ اجمیر نگری کے علاقے میں نامعلوم ملزمان نے کلینک میں گھس کر فائرنگ کرکے ڈاکٹر حنیف چشتی کو ہلاک جبکہ ان کی اہلیہ کو زخمی کردیا تھا ، ایک ہفتہ گزرجانے کے باوجود مقدمہ قتل میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔
ڈاکٹر حنیف چشتی کا قتل جہاں ڈاکٹر برادری کے لیے لمحہ فکریہ ہے وہیں علاقہ مکینوں کیلیے ایک دھچکا ہے، علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وقوعہ کے وقت موٹر سائیکل سوار ملزمان کلینک میں داخل ہوئے ان میں سے ایک نے اپنے چہرے پر ڈھاٹا باندھا ہوا تھا جبکہ دوسرا ہیلمٹ پہنا ہوا تھا، ملزمان نے فائرنگ کی جس سے ڈاکٹر حنیف موقع پر ہی ہلاک جبکہ ان کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔
اس سلسلے میں ڈی ایس پی خواجہ اجمیر نگری چوہدری اختر نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقدمے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے اور چونکہ ملزمان نے اپنے چہرے چھپائے ہوئے تھے اسی وجہ سے ان کے خاکے بھی تیار نہیں کیے جاسکتے ، ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کوئی نہ کوئی جان پہچان والے ہی ہیں اور اسی وجہ سے انھوں نے اپنے چہرے بھی شناخت کیے جانے کے ڈر سے چھپائے ہوئے تھے۔
ڈی ایس پی نے شبہ ظاہر کیا کہ کسی مریض کو دوا کے معاملے میں کوئی شکایت ہوگئی ہوگی جس کی بنا پر اس نے یہ انتہائی قدم اٹھایا تاہم پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے اور جلد ہی کیس کو حل کرلیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔