7 دن گزرگئے، مقتول ڈاکٹر حنیف کے مقدمے میں پیش رفت نہ ہوسکی

اسٹاف رپورٹر  اتوار 2 جون 2013
ملزمان کے خاکے تیار نہیں کیے گئے، پولیس، واقعے میں اہلیہ زخمی ہوگئیں تھیں۔

ملزمان کے خاکے تیار نہیں کیے گئے، پولیس، واقعے میں اہلیہ زخمی ہوگئیں تھیں۔

کراچی:  خواجہ اجمیر نگری میں ایک ہفتہ قبل قتل کیے جانے والے ڈاکٹر حنیف چشتی کے مقدمہ قتل میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

ملزمان میں سے ایک ڈھاٹا باندھا ہوا تھا جبکہ دوسرا ہیلمٹ پہنا ہوا تھا جس کی وجہ سے انھیں شناخت بھی نہیں کیا جاسکتا جبکہ خاکے بھی تیار نہیں کیے جاسکے ، اتوار 26 مئی کی شام خواجہ اجمیر نگری کے علاقے میں نامعلوم ملزمان نے کلینک میں گھس کر فائرنگ کرکے ڈاکٹر حنیف چشتی کو ہلاک جبکہ ان کی اہلیہ کو زخمی کردیا تھا ، ایک ہفتہ گزرجانے کے باوجود مقدمہ قتل میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔

ڈاکٹر حنیف چشتی کا قتل جہاں ڈاکٹر برادری کے لیے لمحہ فکریہ ہے وہیں علاقہ مکینوں کیلیے ایک دھچکا ہے، علاقے سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق وقوعہ کے وقت موٹر سائیکل سوار ملزمان کلینک میں داخل ہوئے ان میں سے ایک نے اپنے چہرے پر ڈھاٹا باندھا ہوا تھا جبکہ دوسرا ہیلمٹ پہنا ہوا تھا، ملزمان نے فائرنگ کی جس سے ڈاکٹر حنیف موقع پر ہی ہلاک جبکہ ان کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔

اس سلسلے میں ڈی ایس پی خواجہ اجمیر نگری چوہدری اختر نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقدمے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے اور چونکہ ملزمان نے اپنے چہرے چھپائے ہوئے تھے اسی وجہ سے ان کے خاکے بھی تیار نہیں کیے جاسکتے ، ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کوئی نہ کوئی جان پہچان والے ہی ہیں اور اسی وجہ سے انھوں نے اپنے چہرے بھی شناخت کیے جانے کے ڈر سے چھپائے ہوئے تھے۔

ڈی ایس پی نے شبہ ظاہر کیا کہ کسی مریض کو دوا کے معاملے میں کوئی شکایت ہوگئی ہوگی جس کی بنا پر اس نے یہ انتہائی قدم اٹھایا تاہم پولیس واقعے کی مزید تحقیقات کررہی ہے اور جلد ہی کیس کو حل کرلیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔