ڈائو یونیورسٹی نے80معذوروں میں مصنوعی اعضاء تقسیم کردیے

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 16 اگست 2012
ڈاو یونیورسٹی میں صوبائی وزیر مراد علی شاہ معذوربچی کے لیے اس کی والدہ کو مصنوعی ہاتھ دے رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

ڈاو یونیورسٹی میں صوبائی وزیر مراد علی شاہ معذوربچی کے لیے اس کی والدہ کو مصنوعی ہاتھ دے رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے80 سے زائد معذور افراد کی بحالی کیلیے گذشتہ روز مفت مصنوعی اعضاء تقسیم کردیے جبکہ اس کے علاوہ 520رجسٹرڈ ہونیو الے غریب افراد کو بھی آئندہ چند روز میں مصنوعی اعضا مفت مہیا کیے جائیں گے تاکہ وہ بھی روز مرہ کے کام بہتر طورپر خدمات سرانجام دے سکیں اس حوالے سے ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں تقریب منعقد ہوئی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے کہاکہ ڈائو یونیورسٹی کی معذور افراد کے بحالی کیلیے پیش کی جانے والی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کیونکہ ان معذور افراد کو یہ مصنوعی اعضا مفت فراہم کیے جانے کی وجہ ان کو دوبارہ اپنی زندگی گزارنے کیلیے ایک امید کی کرن نظرآرہی ہے۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان نے کہا کہ ڈائو یونیورسٹی نے یوم آزادی کے موقع پر جذبہ خیرسگالی کے تحت معذور افرادکو مصنوعی اعضاء مثلاً ہاتھ پائوں مفت فراہم کیا ہے،ڈائریکٹرانسٹیٹیوٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیب لیٹیشن ڈاکٹرنبیلہ سومرو نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 50فیصد لوگ کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں جس میں سے25فیصد افراد روڈ یا ٹریفک حادثات کا شکار ہیں جبکہ10فیصد افراد کسی بیماری کی وجہ سے معذور ہوئے ہیں،کراچی میں ٹریفک حادثات سے معذوری کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔