ولی الرحمٰن حکیم اللہ محسود گروپ کے رکن کی مخبری پر مارا گیا

 اتوار 2 جون 2013
کالعدم  تحریک طالبان میں دراڑ پائی جاتی ہے، حکیم اللہ  محسود  اور ولی الرحمن گروپ  ایک دوسرے کی مخالفت کر رہے ہیں فوٹو: فائل

کالعدم تحریک طالبان میں دراڑ پائی جاتی ہے، حکیم اللہ محسود اور ولی الرحمن گروپ ایک دوسرے کی مخالفت کر رہے ہیں فوٹو: فائل

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ طالبان کے اہم کمانڈر ولی الرحمن کو حکیم اللہ  محسود گروپ کے ایک رکن کی مخبری پر ہلاک کیا گیا، امریکا اطلاع دینے والوں کو فی کس 50 لاکھ ڈالر دے گا۔

ہفتے کوغیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم تحریک  طالبان  پاکستان کے نائب ولی الرحمن کو حکیم اللہ محسود گروپ کے ایک رکن کی نشاندہی پر ڈرون طیارے  کے  میزائل کا ہدف بنایا گیا تاہم امریکی محکمہ  خارجہ نے اطلاع دینے والے طالبان رہنما  کا نام بتانے  سے انکار کر دیا۔ ایک تحریری بیان  میں امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ جو بھی قابل اعتماد  اور قابل کارروائی اطلاع  فراہم کرتا ہے، وہ انعام برائے انصاف پروگرام کا مستحق ہو جاتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کالعدم  تحریک طالبان میں دراڑ پائی جاتی ہے، حکیم اللہ  محسود  اور ولی الرحمن گروپ  ایک دوسرے کی مخالفت کر رہے ہیں اور جس شخص نے  ولی الرحمن کی موجودگی کی اطلاع  امریکا کو دی، اس کا تعلق حکیم اللہ محسود گروپ سے ہے۔ تحریک میں ولی الرحمن کے مرنے کے بعد بھی اختلافات ختم نہیں ہوئے، خان سید عرف ساجن کو ولی الرحمٰن کا جانشین مقرر کیا گیا ہے جس کا محسود قبیلے شعیب خیل نے خیر مقدم کیا ہے۔ واضح رہے کہ ولی الرحمن حکیم اللہ محسود کی بیماری کے باعث کالعدم تحریک طالبان کی امن مذاکرات میں قیادت کر رہے تھے، حکیم اللہ محسود انتہائی سخت گیر اورخونریزی پر یقین رکھنے والی شخصیت ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔