مکہ کانفرنس، زرداری کی ترک ہم منصب، امیر قطر سے ملاقاتیں

مانیٹرنگ ڈیسک / خبر ایجنسیاں  جمعرات 16 اگست 2012
مکہ: صدرزرداری امیر قطر حماد بن خلیفہ التہانی سے ملاقات کر رہے ہیں، بلاول بھٹو بھی ساتھ ہیں۔ فوٹو: فائل

مکہ: صدرزرداری امیر قطر حماد بن خلیفہ التہانی سے ملاقات کر رہے ہیں، بلاول بھٹو بھی ساتھ ہیں۔ فوٹو: فائل

مکہ المکرمہ: صدر آصف زرداری نے یہاں او آئی سی سربراہ کانفرنس کے موقع پر مختلف ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ترک ہم منصب عبداللہ گل سے ملاقات میں دوطرفہ علاقائی اور عالمی معاملات، مشرق وسطیٰ خاص طور پر شام کی صورتحال اور افغانستان میں امن اور مفاہمت کے عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدر زرداری نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلیے مثبت کردار پر ترک قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ترکی کو خطہ کا ایک اہم ملک سمجھتا ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ ترکی علاقائی امن و استحکام میں سرگرم کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے تمام چیلنجوں سے نمٹنے اور خطے کے امن و استحکام میں نتیجہ خیز کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ صدر زرداری نے پاک ترک ترجیحی تجارتی معاہدے کو جلد حتمی شکل دینے اور ایک دوسرے کے ممالک میں بینکوں کی شاخیں کھولنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ترک صدر نے تمام شعبوں میں ترکی کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

صدر زرداری سے قطر کے امیر شیخ حماد بن خلیفہ الثانی نے بھی ملاقات کی جس میں مسلم امہ کو درپیش مسائل اور مسلم امہ کے اتحاد و استحکام کے بارے میں امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر زرداری نے توانائی ہائیڈل پاور زراعت اور دیگر شعبوں میں دو طرفہ جاری تعاون کو وسعت دینے پر زور دیا۔ امیر قطرنے کہا توانائی کے بحران کے خاتمے کیلیے پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائیگا۔

علاوہ ازیں او آئی سربراہ اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سعودی فرمانروا خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے درمیان انتشار کی موجودگی اور اتحاد و بھائی چارے کے فقدان نے فرزندان اسلام کا خون ارزاں کر دیا ہے، سعودی عرب عالم اسلام کی تاریخ اور اس کے عزت و افتخار کے لیے کام کرنے والے ممالک کے شانہ بشانہ کھڑا ہو گا، مسلمان ملکوں کے سربراہان جزوی اور فروعی اختلافات سے بالاتر ہو کر باہمی اتحاد، اخوت اور یکجہتی کو فروغ دیں، خدا کے لیے آپ اپنی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں، مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کے لیے ایک عالمی مکالمہ مرکز قائم کیا جائے اور سعودی عرب اس مرکز کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے عالم اسلام پر اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل اکمل الدین احسان اوگلو نے کہا کہ مسلم ممالک کو ترقی یافتہ ملکوں کی فہرست میں شامل کرنے کے لئے باہمی تعاون میں اضافہ کیا جائے۔ اجلاس میں صدر زرداری کے ساتھ وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی شریک ہوئے۔ قبل ازیں شاہ عبداللہ نے سعودی مہمان نوازی کی روایت کے مطابق تمام سرابراہان مملکت کا خودخیر مقدم کیا۔ اس موقع پر تمام مسلم سربراہان مملکت نے امام کعبہ کی قیادت میں شام ‘ فلسطین‘ میانمار‘ افغانستان اور دنیا کے دیگر حصوں میں مصائب کا شکار مسلمانوں کے لئے دعا کی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔