کرڈی اوتھل، قدرتی حسن سے مالامال تفریحی مقام

ظریف بلوچ  جمعرات 20 ستمبر 2018
لسبیلہ کے ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل سے دس تا پندرہ کلومیٹر فاصلے پر واقع ’’کرڈی‘‘ (Karradi) ایک سیاحتی مقام ہے۔ (تصاویر بشکریہ بلاگر)

لسبیلہ کے ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل سے دس تا پندرہ کلومیٹر فاصلے پر واقع ’’کرڈی‘‘ (Karradi) ایک سیاحتی مقام ہے۔ (تصاویر بشکریہ بلاگر)

بلوچستان کے زیادہ تر علاقے قدرتی حسن کی وجہ سے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے آرہے ہیں۔ مکران اور لسبیلہ کے ساحلی علاقے ہوں یا بولان میں بہتے ہوئے ندی نالوں کے کنارے خوبصورت پکنک پوائنٹس، یا پھر پہاڑوں کے دامن میں واقع ہنگول کے وہ مقامات جو آج بھی ہزاروں سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہیں۔ لسبیلہ، بلوچستان کا ایک ایسا ضلع ہے جہاں درجن بھر پکنک پوائنٹس پائے جاتے ہیں۔ خوبصورت قدرتی حسن کی وجہ سے یہ علاقے سیاحوں کےلیے کسی جنت سے کم نہیں۔ اوتھل میں کئی ایسے خوبصورت اور پر فضا مقامات موجود ہیں جو آج بھی سیاحوں کے منتظر ہیں اور جنہیں وقتاً فوقتاً مقامی سیاح دریافت کرتے آرہے ہیں۔

لسبیلہ کے ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل سے دس تا پندرہ کلومیٹر فاصلے پر واقع ’’کرڈی‘‘ (Karradi) بھی ایک ایسا ہی سیاحتی مقام ہے جہاں ہر وقت مقامی سیاحوں کا ہجوم رہتا ہے۔ ’’کرڈی‘‘ ایک ایسا علاقہ ہے جو اوتھل میں مقیم طلبا کےلیے بطورِ خاص ایک اہم پکنک پوائنٹ ہے جو ان کےلیے کسی جنت سے کم ہے۔

اوتھل سے ’’کرڈی‘‘ کا سفر کچے اور دشوار گزار راستوں پر محیط ہے جنہیں طے کرنے کے یہ مقام آتا ہے جہاں پہاڑوں کے درمیان یہ کچے راستے بھی خوبصورت قدرتی حسن کا دلفریب منظر پیش کرتے ہیں۔ پہاڑوں پر ہرے بھرے جنگلی درخت اور جڑی بوٹیوں کی وجہ سے یہ علاقہ سرسبز و شاداب نظر آتا ہے۔

بارشوں کے بعد یہاں کا منظر بہت خوبصورت اور دلکش ہونے کی وجہ سے ’’کرڈی ندی‘‘ کے کنارے پہاڑی سلسلے میں لوگ جوق در جوق پکنک مناتے اور لطف اندوز ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہاں موجود ندی نالوں میں تیراکی کرنے کا ایک الگ ہی مزہ ہے جبکہ ’’کرڈی‘‘ میں درجن بھر قدرتی چشمے بھی ہیں جہاں تازہ پانی، سال کے بارہ مہینے موجود رہتا ہے۔ بارشوں کے بعد یہاں کے ندی نالوں میں طغیانی بھی دلکش نظارہ پیش کرتی ہے۔ ’’کرڈی‘‘ کے ندی نالوں میں میٹھے پانی کی چھوٹی مچھلیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ یہاں آنے والے سیاح بڑے شوق سے ان مچھیلوں کا شکار بھی کرتے ہیں جبکہ زیادہ تر مقامی سیاح رات بھی یہیں گزارتے ہیں۔

اس مقام پر داخل ہوتے ہی جنگلات و جنگلی حیات کے تحفظ کےلیے لگائے گئے بورڈ آویزاں نظر آتے ہیں، کہ یہاں ہر قسم کے شکار پر پابندی ہے۔ اس کے باوجود، شکاری نہایت بے دردی سے یہاں موجود پرندوں کا شکار کرتے ہیں اور انہیں پوچھنے یا روکنے والا کوئی نہیں ہوتا۔ شاید دور افتادہ اور پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات سے متعلق قوانین پر یہاں عملدرآمد کم ہی رہتا ہے۔

گھنے اور قدرتی جنگلات کی وجہ سے اس علاقے میں بارش بھی زیادہ ہوتی ہے؛ اور خوش قسمتی سے اس علاقے کے جنگلات بالکل محفوظ ہیں۔

’’کرڈی‘‘ مقامی لاسی زبان کا ایک لفظ ہے مگر اس کا مطلب کیا ہے؟ اس بارے میں جب ہم نے یہاں رہنے والوں سے پوچھا تو وہ بھی ناآشنا نکلے، شاید اس لیے کہ یہاں کے مقامی لوگوں میں تعلیم اور تاریخ سے واقفیت بہت ہی کم ہیں۔ البتہ، قریب ہی واقع ایک گاؤں کا نام بھی ’’کرڈی‘‘ ہے اور شاید یہ جگہ بھی اسی مناسبت سے یہ نام رکھتی ہے۔

سمیع بلوچ اس پرفضا مقام کے بارے میں کہتے ہیں کہ اس علاقے کی خوبصورتی یہاں کے پہاڑی علاقے اور یہاں کے جنگلات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک فیملی پکنک پوائنٹ ہے کیونکہ ندی کے دونوں کناروں پر پکنک منانے کےلیے خوبصورت مقامات موجود ہیں جن کے قریب ہی گھنے اور سایہ دار درخت کھڑے ہیں جو وہاں آنے والوں کو سکون و اطمینان فراہم کرتے ہیں۔

لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل کے طلبا زیادہ تر پکنک منانے کےلیے یہیں کا رُخ کرتے ہیں اور چھٹیوں کے موقعے پر رات بھی یہاں گزارتے ہیں۔ طلبا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ چونکہ یہ علاقہ بہت قریب ہے اور قدرتی حسن سے مالامال بھی ہے، اسی لیے انہیں کسی دوسری جگہ پکنک منانے کی ضرورت ہی محسوس نہیں ہوتی۔

کہا جاتا ہے کہ جہاں پانی ہو وہاں لوگ پکنک منانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور یوں طرح ’’کرڈی‘‘ میں ہر وقت مقامی سیاحوں کا ہجوم ہی رہتا ہے جو تقریباً ہر موسم ہی میں یہاں پانی میں نہاکر لطف اندوز ہوتا رہتا ہے۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

ظریف بلوچ

ظریف بلوچ

مکران کے ساحلی شہر پسنی سے تعلق رکھنے والے بلاگر ظریف بلوچ LUAWMS یونیورسٹی اوتھل میں ایم فل پولیٹیکل سائنس کے طالب علم ہیں۔ سیاحت، ثقافت اور سیاحت پر فیچر اسٹوریز لکھتے ہیں جبکہ مکران کی سیاسی صورتحال پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں۔ آگاہی ایوارڈ بھی جیت چکے ہیں۔ ان سے [email protected] پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔