بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑیاں، موٹرسائیکل رکشے بند کرنے کا حکم

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 20 ستمبر 2018
غیرقانونی موٹرسائیکل رکشے بنانے والی فیکٹریوں کو بھی بند کیا جائے،لاہور ہائیکورٹ۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

غیرقانونی موٹرسائیکل رکشے بنانے والی فیکٹریوں کو بھی بند کیا جائے،لاہور ہائیکورٹ۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر گاڑیاں اور موٹر سائیکل رکشوں کو سڑکوں پر لانے سے روک دیا اور حکم دیا کہ غیر قانونی اور نان رجسٹرڈ موٹر سائیکل رکشہ تیار کرنے والی فیکٹریوں کو بند کیا جائے۔

سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ صرف 7 کمپنیوں کو موٹرسائیکل رکشہ بنانے کی اجازت دی لیکن اس کے باوجود کئی غیر قانونی فیکٹریز گلی محلوں میں لگا کر رکشہ بنارہے ہیں، فاضل جج نے کہا کہ غیر قانونی طور پر موٹرسائیکل رکشوں کو بند کیا جائے۔

سی ای او ٹرانسپورٹ کمپنی نے بتایا کہ 40ہزار موٹرسائیکل رکشوں کا چالان کیا گیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جو موٹرسائیکل رکشہ غیر قانونی ہیں کیا ان کے صرف چالان کرنا کافی ہیں ؟ رکشوں کو بند کرکے 27ستمبر کو رپورٹ پیش کیا جائے۔

دریں اثنا عدالت نے صاف پانی کے ضیاع کیخلاف درخواست پر پانی کے بچاؤ کیلئے متعلقہ حکام سے تجاویز مانگ لیں، دوران سماعت عدالتی استفسار پر کہ صاف پانی کو بچانے کیلیے کیا اقدامات کیے، سیکریٹری ہائوسنگ نے کچھ وقت مانگا، ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ کیا پلاننگ 2050 میں مکمل ہوگی؟

پینے کے صاف پانی کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا، پودوں کے دینے کیلیے نہر کا پانی استعمال کیا جا سکتا ہے، سندھ میں ایک ہی چھپڑ سے انسان اور جانور پانی پی رہے ہیں۔ معاملہ بہت اہم ہے، اس کیلیے ہفتوں کا نہیں، دنوں کا ٹائم ملے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔