کرپشن کیس، سری نواسن عارضی طور پر باہر، ڈالمیا میدان میں آگئے

اسپورٹس ڈیسک  پير 3 جون 2013
سنجے جگدل اور اجے شرکے کا استعفے واپس لینے سے انکار، ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ’ڈرامہ‘ رہا، اندرجیت بندرا کا الزام،تحقیقات چھ ہفتوں میںہوجائیںگی، جیٹلی۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

سنجے جگدل اور اجے شرکے کا استعفے واپس لینے سے انکار، ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ’ڈرامہ‘ رہا، اندرجیت بندرا کا الزام،تحقیقات چھ ہفتوں میںہوجائیںگی، جیٹلی۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

چنئی: بھارتی کرکٹ کا تنازع حل ہونے کے بجائے مزید الجھ گیا، سری نواسن عارضی طور پر ذمہ داریوں سے الگ ہوگئے، بورڈ معاملات جگموہن ڈالمیا چلائیں گے۔

فکسنگ تحقیقات مکمل ہوتے ہی سری نواسن اپنے اختیارات واپس سنبھال لیں گے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ کسی نے بھی ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ نہیں کیا، تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پاگئے ہیں، دوسری جانب اندرجیت سنگھ بندرا نے ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کو ڈرامہ قرار دے دیا، ان کا کہناتھا کہ لوگ ان اقدامات سے مطمئن نہیں ہوں گے، سنجے جگدل اور اجے شرکے نے استعفیٰ واپس لینے سے انکار کردیا، نائب صدر ارون جیٹلی کا کہنا ہے کہ تمام تحقیقات 6 ہفتوں میں مکمل ہوجائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ کا تنازع حل ہونے کے بجائے مزید پیچیدہ ہوگیا ہے، داماد رگوناتھ میاپن کی فکسنگ اسکینڈل میں گرفتاری کے باوجود سری نواسن نے بی سی سی آئی کی صدارت سے مستعفی ہونے سے صاف انکار کردیا تاہم عارضی طور پر وہ اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے ہیں۔

جب تک فکسنگ معاملات کی انکوائری مکمل نہیں ہوتی وہ کرکٹ معاملات سے دور رہیں گے اس عرصے کے دوران کرکٹ ایسوسی ایشن آف بنگال کے صدر جگموہن ڈالمیا بورڈ کے روز مرہ کے امور چلائیں گے۔ یہ بھارتی کرکٹ تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے جب کوئی صدر کسی بھی وجہ کی بنیاد پر اپنی ذمہ داریوں سے الگ ہوئے اور ان کی جگہ کسی اور نے لی۔ بی سی سی آئی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سری نواسن نے اعلان کیا ہے کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوجاتیں وہ کرکٹ معاملات سے دور رہیں گے، اس وقت تک بورڈ کے کام روز مرہ کی بنیاد پر جگموہن ڈالمیا نمٹائیں گے، کمیٹی نے سنجے جگدل اور اجے شرکے پر مکمل اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے ان سے بورڈ کے وسیع تر مفاد میں اپنے استعفے واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔

تاہم دونوں نے استعفے واپس لینے میں عدم دلچسپی ظاہر کردی ہے۔ جمعے کو بورڈ کے سیکریٹری جگدل اور خازن شرکے نے اپنے عہدوںسے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جگدل کا کہنا ہے کہ میرا اختلاف اس بات پر ہے کہ میٹنگ میں ہمیں انفرادی لوگوں پر بات کرنے کے بجائے سسٹم کے بارے میں غور کرنا چاہیے تھا کہ اس کو کیسے صاف کریں اور یہ جائزہ لیں کہ خراب چیزیں کیسے کرکٹ میں داخل ہوئیں مجھ سے استعفیٰ واپس لینے کو کہا گیا ہے مگر میں اس میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ شرکے نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ جو مسائل کا حل نکالا گیا ہے وہ کام کرے گا، جب تک کوئی ٹھوس وجہ نہ ہو میرے استعفیٰ واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سری نواسن نے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا تھا کہ یہ دونوں کل سے کام پر واپس آجائیں گے۔

بورڈ کے نائب صدر ارون جیٹلی کا کہنا ہے کہ اصل میں بورڈ کو ورکنگ کمیٹی چلائے گی، ڈالمیا نگرانی کریں گے ان کے فیصلوں پر بھی عملدرآمد کیلیے بورڈ کی منظوری درکار ہوگی، تمام انتظامیہ ورکنگ کمیٹی کی نگرانی میں کام کرے گی، انھوں نے واضح کیا کہ فکسنگ کیس کے حوالے سے تحقیقات 4 سے 6 ہفتوں میں مکمل ہوجائیں گی۔ دریں اثنا پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر اندرجیت سنگھ بندرا نے ورکنگ کمیٹی کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ ان اقدامات سے لوگ مطمئن نہیں ہوں گے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں وہ واحد شخص تھے جس نے سری نواسن سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا جبکہ اجے شرکے نے کہا کہ میں اور بندرا دو ایسے لوگ تھے جنھوں نے بورڈ کے صدر سے استعفیٰ مانگا ان کے اس بیان پر سری نواسن کہتے ہیں کہ میٹنگ کے دوران کسی ایک شخص نے بھی میرے استعفیٰ کا مطالبہ نہیں کیا، اجلاس کی کاروائی پرسکون انداز میں ہوئی اور کسی معاملے پر کوئی اختلاف سامنے نہیں آیا، میں نے تمام ممبران کی رضامندی کے بعد یہ بیان جاری کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔