- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا: ٹی ایل پی سے معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
اسپاٹ فکسنگ کیس پر سنیل گاوسکر کا اظہار بے بسی
نئی دہلی: بھارت کے سابق کپتان سنیل گاوسکر نے انڈین کرکٹ میں اسپاٹ فکسنگ اور جوئے پر جاری دھینگا مشتی پر خاموش رہنے کے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے خیالات کے بارے میں سب جانتے ہیں۔
وہ بی سی سی آئی کے موجودہ پریذیڈنٹ این سری نواسن کو اس بحران سے نکلنے کیلیے مشورہ دینے کی پوزیشن میں نہیں، جیسے ہی راجستھان رائلز کے 3 پلیئرز کو حراست میں لیا گیا میں ایک ٹی وی چینل پر موجود تھا اور پروگرام ختم ہونے سے پہلے ہی اپنے تاثرات بتا دیے تھے۔این ڈی ٹی وی چینل پر کرکٹ ایکسپرٹ گاوسکر نے اتوار کے کالم میں کئی اخبارات میں لکھا کہ یہ کہنا کہ میں خاموش ہوں بالکل غلط اور قطعی ستم ظریفی ہے۔
سری نواسن سے بھی ان کے داماد اور چنئی سپر کنگز آفیشل گروناتھ میاپن، انڈیا سیمنٹس، اور راجستھان رائلز کے مالکان کیخلاف بی سی سی آئی انکوائری مکمل ہونے تک استعفی دینے پر زور دیا جارہا ہے لیکن گاوسکر ان لوگوں میں شامل نہیں جو سری نواسن کو عہدہ چھوڑنے کیلیے کہہ رہے ہوں۔ گواسکر کہتے ہیں کہ ضروری نہیں کہ اگر ایک شخص کیلیے کوئی چیز غیر اخلاقی ہو تو وہ دوسرے کیلیے بھی غیر اخلاقی ہو، اگر وہ ہمارے ملک کے قوانین کے عین مطابق ہو تو مجھے یقین ہے کہ کوئی بھی شخص کسی کو اس کی خواہش کے برعکس کرنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔
وہ کہتے ہیں اس لیے اگر سری نواسن برقرار رہتے ہیں یا انکوائری کمیٹی کے مطابق انھیں عہدے سے الگ کیا جاتا ہے تو یہ ایک اخلاقی مسئلہ ہے، اور یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل کرتے ہیں یا نہیں، یہ میرا نقطہ نظر ہے اور اگر کوئی کئی ٹی وی چینلز اور پرنٹ میڈیا سے تعلق نہیں رکھتا تو مجھ پر خاموش رہنے کا الزام لگادیا جاتا ہے۔ گاوسکر کہتے ہیں کہ یہ بی سی سی آئی اور سری نواسن پر منحصر ہے کہ وہ انڈین کرکٹ کو درپیش اخلاقی مسئلے پر فیصلہ کریں، میرا کام انھیں مشورہ دینا نہیں کیونکہ میرے علاوہ ہر شخص ایس کرتا دکھائی دے رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔