ڈی آئی خان میں لاپتہ لڑکا مبینہ مقابلے میں ہلاک

ویب ڈیسک  جمعرات 20 ستمبر 2018
پولیس کے مطابق ہلاک نوجوان سے خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی۔ فوٹو:فائل

پولیس کے مطابق ہلاک نوجوان سے خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی۔ فوٹو:فائل

ڈی آئی خان: اندرون شہر سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں تین ماہ سے لاپتہ لڑکا ہلاک ہوگیا۔

ڈی آئی خان میں فقیرنی گیٹ کے قریب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے رات گئے سرچ آپریشن کے دوران ایک سرکاری اسکول پر چھاپہ مارا گیا تو وہاں موجود ملزمان نے فورسز پر فائرنگ کردی۔

جوابی کارروائی کے نتیجے میں مسلح ملزمان فرار ہوگئے۔ سرچ آپریشن کے دوران اسکول کے صحن سے لاش برآمد ہوئی جس کے پاس سے اسلحہ بھی ملا جس سے فائرنگ کی گئی تھی۔ لاش کی شناخت 18 سالہ عثمان کے نام سے ہوئی۔ پولیس کے مطابق عثمان سے خودکش جیکٹ بھی برآمد ہوئی اور وہ ان 8 لڑکوں میں شامل تھا جو 20 جون کو لاپتہ ہوگئے تھے۔

حکام کے مطابق عثمان کے دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ سی ٹی ڈی نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ ملزمان عاشورہ کے جلوسوں میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان میں 8 نوجوان دوست لاپتہ

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی خیبر پختون خوا پولیس صلاح الدین نے کہا کہ ڈی آئی خان میں آپریشن کے دوران جلوس کو ٹارگٹ کرنے والا دہشت گرد مارا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سب ادارے مل کر کام کر رہے ہیں اور سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے موبائل فون سروس بند کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ جون کے اواخر میں مقامی و بین الاقوامی میڈیا میں خبر نشر ہوئی تھی کہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک محلے کے 8 نوجوان لڑکے پر اسرار طور پر لاپتہ ہو گئے۔ لاپتہ بچوں میں عثمان، ہمایوں، ساقی، ابوبکر، خالد، ثاقب، سبحان اور حمزہ شامل ہیں جن کی عمریں 18 سے 20 سال ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔