ریموٹ طیاروں سے کیمیائی حملوں کا منصوبہ ناکام، عراق میں القاعدہ کے 5 ارکان گرفتار

خبر ایجنسیاں  پير 3 جون 2013
بغداد:وزارت دفاع کی نیوز کانفرنس میںملزمان سے برآمد شدہ کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونیوالے کیمیکلز اور آلات دکھائے جارہے ہیں۔ فوٹو: فائل

بغداد:وزارت دفاع کی نیوز کانفرنس میںملزمان سے برآمد شدہ کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونیوالے کیمیکلز اور آلات دکھائے جارہے ہیں۔ فوٹو: فائل

بغداد: عراقی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے شدت پسند تنظیم القاعدہ کی جانب سے کیمیائی ہتھیار عراق میں استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں یورپ اور شمالی امریکا اسمگل کرنے کی منصوبہ بندی ناکام بنا کر 5 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

آپریشن کے دوران اعصاب شکن گیسوں سمیت کیمیائی مادے تیار کرنے والی3 ورکشاپ کا بھی سراغ لگایا گیا ہے۔اتوار کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عراقی وزارتِ دفاع کے ترجمان محمد العسکری نے کہا کہ گرفتار شدگان کی سرگرمیوں پر عراقی فوج کے خفیہ ادارے3 ماہ سے نظر رکھے ہوئے تھے۔کیمیائی مادے تیار کرنے والیتینوں ورکشاپس سے چھوٹے ریموٹ کنٹرول طیارے بھی ملے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ شدت پسند ان طیاروں کو ڈیڑھ کلومیٹر کے محفوظ فاصلے تک اپنے ہدف پر زہریلی گیس کا چھڑکاؤ کرنے کے لیے استعمال کرنے والے تھے۔ترجمان وزارت دفاع نے کہا کہ زیرِ حراست پانچوں ملزمان نے اپنا جرم قبول کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انھیں القاعدہ کی ایک ذیلی شاخ سے اس بارے میں ہدایات ملی تھیں۔

عراقی حکام کے مطابق یہ گرفتاریاں عراقی اور غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کی مشترکہ کوشش سے ممکن ہوئیں۔ عراقی وزارت دفاع کے ترجمان کے مطابق ملزمان عراق کے اندر تو بہت سی کارروائیوں میں ملوث  ہیں، اس کے علاوہ وہ کینیڈا، امریکا، یورپ میں بھی ہتھیار اسمگل کرتے تھے۔ دہشت گردوں نے ریموٹ کنٹرول طیاروں کے ذریعے عراق کے ایک شیعہ اکثریتی علاقے میں زہریلی گیس کے چھڑکائو کا پروگرام بھی بنایا تھا۔

یاد رہے کہ عراق کے پڑوسی ملک شام میں جاری شورش کے فریقین ایک دوسرے پر کیمیائی اور اعصاب شکن گیسوں کے استعمال کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔ دوسری جانب عراق میں پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، اتوار کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے8افراد کو ہلاک کردیا جبکہ 5 افراد اغوا کرلیے گئے جبکہ فلوجہ میں ایک فوجی افسر کو ہلاک کردیا گیا۔ بڑاواقعہ صوبے انبار کے سرحدی علاقے الرتبہ میں پیش آیا جہاں دہشت گردوں نے اندھادھند فائرنگ کرکے6افراد کو ہلاک کیا، مرنے والوں میں 3شامی ٹرک ڈرائیور اور اغوا کیے گئے افراد میں 3پولیس اہلکار شامل ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق حملہ آوروں نے شامی ٹرک ڈرائیوروں کو قتل کرنے کے بعد ان کی گاڑیوں کو بھی آگ لگادی، اسی علاقے سے ہی لوگوں کو اغوا کیا گیا تاہم یہ واضح نہیں کہ قتل اور اغوا کی وارداتوں میں ایک ہی گروپ ملوث ہے یا مختلف گروپوں نے یہ کارروائیاں کیں۔ فلوجہ میں مرنے والا فوجی لیفٹیننٹ کرنل تھا جو ماہر نشانہ بازکی گولی کا نشانہ بنا۔ علاوہ ازیں انبار کے صوبائی سربراہ کے کزن بھی فائرنگ کے واقعے میں ہلا ک جبکہ ان کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔ گذشتہ کئی سال سے عراق میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ ماہ مئی میں کم ازکم 600افراد پر تشددکارروائیوں کا نشانہ بنے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔