قومی اسمبلی: پی پی نے ن لیگ کی حمایت کا فیصلہ کرلیا، ذرائع

 پير 3 جون 2013
صدر کی ہدایت پر اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور پھر وزیراعظم کے لیے ن لیگ کی حمایت کی جائے گی فوٹو: فائل

صدر کی ہدایت پر اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور پھر وزیراعظم کے لیے ن لیگ کی حمایت کی جائے گی فوٹو: فائل

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے صدر اور آئندہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی ہدایت پر پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر اسحق ڈار کے پاکستان پیپلزپارٹی سے رابطے رنگ لے آئے اور پی پی پی نے اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور بعدازاں وزیراعظم کے انتخاب کے دوران ن لیگ کے امیدواروں کی حمایت پر اتفاق کرلیا ہے۔

باخبر ذرائع کے مطابق اسحق ڈار نے پیپلزپارٹی کے مختلف رہنمائوں سے رابطے کیے جنھوں نے اس ضمن میں صدر آصف علی زرداری سے بھی بات چیت کی اور اس بات سے مکمل اتفاق کیا کہ جمہوریت کے استحکام اور جمہوری روایات کے فروغ کیلیے پیپلزپارٹی مسلم لیگ ن کی حمایت کرے گی جسے عوام نے مینڈیٹ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کی قیادت کو بھی پیپلزپارٹی کے اس فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔ اگرچہ پیپلزپارٹی کی طرف سے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کیلیے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں لیکن یہ کاغذات انتخاب سے قبل واپس لے لیے جائیں گے۔

پیپلزپارٹی نے یہ فیصلہ مسلم لیگ ن کے اس جذبہ خیرسگالی کے جواب میں کیا ہے جس کے تحت اس نے سابق حکومت کے قیام کے وقت سید یوسف رضا گیلانی کو وزارت عظمی کیلیے اعتماد کا ووٹ دیا تھا جس کی وجہ سے یوسف رضا گیلانی ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پوری اسمبلی کے متفقہ وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق دونوں جماعتیں میثاق جمہوریت کے تحت بھی ایک دوسرے سے جمہوریت کے فروغ کیلیے مکمل تعاون کا عزم رکھتی ہیں ۔ اس میثاق جمہوریت پر لندن میں میاں محمد نواز شریف اور پیپلزپارٹی کی شہید چیئرپرسن بے نظیر بھٹو نے دستخط کیے تھے۔ دریں اثنا یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ن کے بعض دیگر رہنمائوں کو تحریک انصاف، ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں سے رابطوں کی ذمے داریاں بھی دی گئی ہیں تاکہ اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور اس کے بعد وزیراعظم کا انتخاب متفقہ طور پر ہوسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔